خیبر پختونخوا:بلدیاتی الیکشن پر 92 ٹربیونلزقائم
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی شکایات سننے کے لیے 92 الیکشن ٹریبونلز قائم کر دیئے۔
الیکشن ٹریبونلز 4 ماہ میں شکایات نمٹائیں گے۔
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے مختلف شکایات سننے کے لیے الیکشن کمیشن نے ٹریبونلز قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
صوبائی دارالحکومت پشاور میں 11 الیکشن ٹریبونلز انتخابی عذرداریاں سنیں گے۔
ڈیرہ اسمعیل خان اور مردان میں 7،7 الیکشن ٹریبونلز قائم کیے گئے ہیں۔
ضلع اور تحصیل کونسل کی سطح پر شکایات سیشن جج پر مشتمل ٹریبونل سنے گا
ولیج اور وارڈ کی سطح پر ایڈیشنل سیشن جج پر مشتمل ٹریبونل سماعت کرے گا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ٹربیونلز کو 120 دن میں انتخابی عذرداریاں نمٹانےکی ہدایت کی گئی ہے۔
تمام ٹریبونلز انتخابی عذرداریاں 4 ماہ میں نمٹانے کے پابند ہیں۔
دوسری طرف صوبے میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے گلگت بلتستان میں ہنزہ اور نگر میں انتخابی جلوسوں سے خطاب میں کہا کہ دھاندلی کے الزام پر نواز شریف تو چار حلقے نہیں کھولے لیکن خیبر پختونخوا کا پورا الیکشن کھولنے کو تیار ہیں۔
جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کی ذمہ داری تحریک انصاف پرعائد کرتے ہوئے وزیر اعلی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
پشاور کے بلور ہاؤس میں اے این پی کی مرکزی مجلس عامہ کے اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگو میں پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے صوبائی حکومت سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی پرویزخٹک نے پریس کانفرنس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ناکام بنانے کی سازش کی جا رہی ہے، بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے تیاری نہیں کی تھی۔