کشمیر: ہندوستانی فوج سے جھڑپ میں '4 عسکریت پسند ہلاک'
سرنگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ فوجی اہلکاروں نے آرمی بیس پر حملے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 16 گھنٹے کے طویل آپریشن میں 4 مبینہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے اے پی کو ہندوستانی حکام نے بتایا ہے کہ پاکستان- ہندوستان سرحد کے قریب ہمالیہ کےعلاقے میں جھڑپ کے دوران ایک شہری اور 3 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایک فوجی افسر نے بتایا کہ جھڑپ کے دوران شہری کی ہلاکت کے بارے میں واضح نہیں ہوسکا ہے۔
ایک ہندوستانی پولیس افسر کا کہنا ہے کہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب مبینہ عسکریت پسندوں نے تنگدھار کے علاقے میں قائم آرمی بیس کے قریب آنے کی کوشش کی اور بعد ازاں دو مکانوں میں پناہ لے لی۔
اس کا کہنا ہے کہ جن دو مکانوں میں انھوں نے پناہ لی تھی اس پر فوج نے مارٹرز اور مشین گنز سے فائرنگ کی تاہم بعد میں ایلیٹ کمانڈوز کے ایک یونٹ کے 40 سپاہیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اتارا گیا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ہندوستانی فوج کی جانب سے فرارہونے والے دوعسکریت پسندوں کو تلاش کرنے کے لئے سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔
افسر نے کہا کہ فوجی آپریشن کے دوران مذکورہ گھروں میں متعدد دھماکے ہوئے جہاں پر ان عسکریت پسندوں نے بڑے پیمانے پر اسلحہ جمع کررکھا تھا۔
ہندوستانی پولیس افسر غریب داس نے الزام عائد کیا کہ انتہائی بھاری اسلحے سے لیس عسکریت پسند پاکستان سے کشمیر میں داخل ہوئے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی عسکریت پسندوں نے ایک حملے میں 3 ہندوستانی فوجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔