پاکستان

سیاسی و عسکری قیادت کا کراچی آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ

اجلاس میں شہر قائد کے نواحی علاقوں میں جاسوسی کے نظام کو بھی موثر بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا
|

کراچی: سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بس پر دہشت گردوں کے حملے میں 43 افراد کی ہلاکت پر اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے دوران فیصلہ کیا گیا ہے کہ کراچی آپریشن میں تیزی لائی جائے گی جبکہ دہشت گرد واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

کور ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت اعلٰی قیادت شریک ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سانحہ کراچی پر اپیکس کمیٹی کا اجلاس کور ہیڈکوارٹر کراچی میں ہو رہا۔

ترجمان عاصم باجوہ کے مطابق اجلاس میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا جائزہ لیا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ سسٹم بنایا جارہا ہے جس کے تحت ملک کے داخلی و خارجی راستوں پر نگرانی سخت کی جائے گی جبکہ سول ملٹری تعاون کو بھی بڑھایا جارہا ہے تاکہ معلومات کی بنیاد پر بروقت کارروائی کی جاسکے۔

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ شہر قائد میں دہشت گردوں کا داخلہ روکنے کے لئے نواحی علاقوں پر خاص نظر رکھی جائےگی، ان علاقوں میں پولیس کے گشت اور جاسوسی کے نظام کو بھی موثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اہم معلومات کی روشنی میں دہشت گردوں کے خلاف ہنگامی کارروائی ہوگی جبکہ کراچی سمیت سندھ بھر میں افسران کی تعیناتی اور تبادلوں میں اہلیت کو مدنظر رکھا جائے گا۔

اجلاس میں وزیر اعلٰی سندھ قائم علی شاہ، گورنر سندھ عشرت العباد شریک ہیں۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، ڈی جی ایم آئی،ڈی جی ایم او اور چیف سیکریٹری شریک ہیں۔

اجلاس میں کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

کراچی کے داخلی اور خارجی راستوں کی سیکیورٹی مزید موثر بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا جس کے لیے رینجرز کی چوکیاں قائم کی جائیں گی۔

دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے خفیہ معلومات کے نظام کو مربوط بنانے کا فیصلہ بھی سامنے آیا۔

پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی مرکز کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لئے اہم فیصلے کرلئے گئے۔

واضح رہے گزشتہ روز آرمی چیف کراچی میں بس پر حملے کے بعد سری لنکا کا دورہ منسوخ کر کے فوری طور پر کراچی پہنچے تھے۔