کراچی والے اپنی حفاظت کا بندوبست کریں،الطاف حسین
لندن: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے صفورا چورنگی کے قریب بس پر اندھا دھند فائرنگ کی مذمت کی ہے۔
برطانیہ میں مقیم ایم کیو ایم کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا کہ بس پر فائرنگ کا واقعہ بدترین دہشت گردی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں طالبان اور داعش موجود ہے، پہلے بھی اس حوالے سے کہتا رہا ہوں مگر کسی نے یقین نہیں کیا۔
کراچی کے علاقے صفورہ گوٹھ میں بس پر ہونے والے حملے پر ان کا کہنا تھا کہ داعش اور طالبان کے لوگ صفورا گوٹھ میں بس پر حملہ آور ہوئے، حملہ آوروں نے داعش کے پمفلٹس پھینکے۔
ایم کیو ایم کو سربراہ نے مزید کہا کہ کراچی والے اسلحہ لائسنس بنوائیں اور اپنی حفاظت کا بندوبست کریں۔
الطاف حسین نے سیکیورٹی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سفاک دہشت گرد شہریوں کو نشانہ بنا رہے، دہشت گردوں کی گرفتاری کے بجائے ایم کیو ایم کے کارکنان کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے نواز شریف اور سید قائم علی شاہ کو مشورہ دیا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ راہ کی رکاوٹوں کا قوم کو بتائیں ورنہ مستعفی ہو جائیں۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ بعض تجزیہ نگار اور اینکرز خود طالبان ہیں لیکن کلین شیو ہو کر ٹی وی پر بیٹھتے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے جمعرات کو یوم سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یوم سوگ میں کالے جھنڈے لہرائے جائیں گے جبکہ کاروبار بند ہوگا اور قرآن خوانی کروائی جائے گی۔
انہوں نے سے اپیل کی کہ ٹرانسپورٹرز، تاجر اور صنعتکار یوم سوگ میں کاروباربند رکھ کر سوگوارخاندان سے یکجہتی کا اظہار کریں۔
انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ صفورا چوک پر قائم پولیس کی چوکی خالی کیوں تھی؟