ایم کیو ایم کا گورنر سندھ سےعہدہ چھوڑنے کا مطالبہ
|
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
کراچی میں ایم کیو ایم مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ابتدا میں گورنر سندھ نے قائد تحریک کا ویژن سامنے رکھا تاہم بعد میں ان کے طرز عمل کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں متحدہ کے کارکنوں کا قتل عام ہوا، بستیوں پرحملے ہوئے اور یہ تمام مظالم گورنرسندھ کے سامنے رکھے گئے۔
فاروق ستار نے کہا کہ گورنر کا علامتی عہدہ ہم نے سندھ کے امن کیلیے قبول کیا، عشرت العباد کارکنوں کے قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کروانے میں ناکام رہے۔
انہوں نے کہا کہ قیام امن کےلیے ٹارگیٹڈ آپریشن کا فیصلہ کیاگیا، دعا ہے کہ ٹارگیٹڈ آپریشن سےکراچی میں امن وامان قائم ہو تاہم اس کے دوران مہاجر بستیوں کا محاصرہ کیاگیا۔
فاروق ستار نے کہا کہ کراچی آپریشن مقاصد سے ہٹ گیا، گورنر نے کچھ نہ کیا، کئی بارمطالبے کےباوجود آج تک مانیٹرنگ کمیٹی قائم نہیں کی گئی جس کی ہدایت وزیراعظم نواز شریف نے خود دی تھی۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ توجہ دلانے کے باوجود عشرت العباد نے مظالم نہ رکوائے، بے گناہ کارکنوں کو گرفتار کرکے جرائم میں ملوث کیا جارہا ہے جبکہ ہمارے 1200کارکنوں کے قاتل آج تک آزاد گھوم رہے ہیں۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ آپریشن میں شہریوں کی عزت نفس کو مجروح اور پارٹی کے سیاسی کردار کو ختم کرنے لیےآپریشن کا استعمال کیا جارہا ہے۔
سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف نے ڈاکٹر عشرت العباد کو ستائیس دسمبر دو ہزار دو کو صوبہ سندھ کے گورنر کے طور پرنامزد کیا تھا۔
دو مارچ انیس سو تریسٹھ کو کراچی میں پیدا ہونے والے ڈاکٹر عشرت العباد خان نے پاکستان کے کم ترین عمر گورنر کا اعزاز حاصل کیا۔
گورنر سندھ نے ساڑے پانچ سال سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں اور ساڑے چار سال سابق صدر آصف علی زرداری کے دور حکومت میں گزارے ہیں۔
یاد رہے کہ 1992 میں نواز شریف کی حکومت کے دوران کراچی میں ہونے والے آپریشن کے بعد وہ برطانیہ چلے گئے تھے اور طویل عرصے تک برطانیہ میں خود ساختہ جلا وطنی اختیار رکھی تھی۔