پاکستان

’ہیلی کاپٹر لینڈنگ سے کچھ دیر قبل کنٹرول سے باہر ہوا‘

ائر چیف مارشل سہیل امان نے کہا ہے کہ جس وقت ہیلی کاپٹر لینڈنگ کے علاقے میں پہنچا، وہ بلکل معمول کے مطابق کام کررہا تھا۔

اسلام آباد: پاکستان ائر فورس کے چیف کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا ہیلی کاپٹر لینڈنگ سے کچھ دیر قبل کنٹرول سے باہر ہوگیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز گلگت بلتستان کے علاقے نلتر میں پاک فوج کے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کے نتیجے میں 2 پائلٹ، ایک کریو ممبر اور 4 غیر ملکیوں سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حادثے کی وجوہات جانے کے لئے پاکستان ائر فورس کی جانب سے ایک تحقیقاتی بورڈ تشکیل دیا گیا، جس کے ممبران نے گذشتہ روز حادثے کے مقام کا دورہ کیا اور تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: ہیلی کاپٹر حادثہ: ہلاک شدگان کی میتیں نور خان ایئربیس منتقل

ائر چیف مارشل سہیل امان نے پاکستان کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ہیلی کاپٹر کے پائلیٹ تجربہ کار تھے اور بیس کمانڈر حادثے کے مقام پر موجود تھے۔

انھوں نے کہا کہ حادثہ لینڈنگ سے کچھ دیر قبل ہیلی کاپٹر میں پیدا ہونے والی تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا ہے۔

ائر چیف مارشل نے کہا کہ جس وقت ہیلی کاپٹر لینڈنگ کے علاقے میں پہنچا، وہ بلکل معمول کے مطابق کام کررہا تھا۔

جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر مپینڈولہ جیلے جو کہ ہیلی کاپٹر میں سوار تھے اور حادثے میں زخمی ہوئے ہیں کا کہنا ہے کہ ’یہ حادثہ تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں: ہیلی کاپٹر حادثہ: ناروے، فلپائن کے سفیروں سمیت 7 ہلاک

انھوں ںے کہا کہ یہ ایک حادثہ تھا جس طرح دنیا کے دیگر حصوں میں حادثات ہوتے ہیں۔

سفیر نے کہا کہ ’بد قسمتی سے اس حادثے میں ہم نے اپنے ساتھیوں کو کھو دیا ہے‘۔

جنوبی افریقہ کے سفیر کا کہنا ہے کہ یہ ایک معجزہ ہے کہ حادثے کے باوجود بہت سے لوگوں کی جانیں محفوظ رہیں۔

انھوں ںے بتایا کہ ہیلی کاپٹر پر 19 لوگ سوار تھے۔

حادثے پر خارجہ سیکرٹری کی میڈیا بریفنگ

سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی نلتر وادی میں پیش آنے والا ہیلی کاپٹر حادثہ انجن کی خرابی سے ہوا اور اس میں کسی قسم کی دہشت گردی کا امکان نہیں۔

اعزاز چوہدری نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ مجموعی طور پر چار ہیلی کاپٹر تھے جن میں سے ایک کو حادثہ پیش آیا۔

یہ خبر بھی دیکھیئے: ہیلی کاپٹر حادثہ انجن کی خرابی کے باعث ہوا، سیکرٹری خارجہ

ان کے مطابق 30 سفارت کاروں کا یہ معمول کا دورہ تھا، ایسے دوروں کامقصد پاکستان سےروشناس کران ہوتا ہے۔

اعزاز چوہدری نے بتایا کہ حادثے کی تحقیقات کیلیےبریگیڈیئر کی سربراہی میں بورڈ تشکیل دےدیا گیا ہے جبکہ امدادی آپریشن حادثے کے فوراً بعد ہی شروع کردیا گیا تھا۔

اعزاز چوہدری نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر کے عملے نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر جانیں بچائیں جبکہ ہلی کاپٹر میں سوار 12 افراد کو بچالیا گیا۔