پاکستان

ذوالفقار مرزا کو مزید ایک دن گرفتار نہ کرنے کا حکم

سندھ ہائیکورٹ نےپیپلزپارٹی کے ناراض رہنما اور سابق صوبائی وزیر داخلہ کو فریال تالپور کے خلاف بیانات دینے سے بھی روک دیا

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے ناراض رہنما اور سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کو ہفتے تک گرفتار نہ کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

عدالت نے ذوالفقار مرزا کو فریال تالپور کے خلاف بیانات دینے سے بھی روک دیا ہے۔

ذوالفقار مرزا نے حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے چار مقدمات میں ذوالفقار مرزا کو حفاظتی ضمانت 9 مئی تک دی تھی۔

درخواست میں ذوالفقار مرزا نے موقف اختیار کیا تھا کہ مزید مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔

عدالت نے حکومت سندھ کی جانب سے گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد درخواست نمٹادی۔

فریال تالپور کی جانب سے ذوالفقار مرزا کیس میں فریق بننے کی درخواست کی بھی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ذوالفقار مرزا کو 11 مئی تک نوٹس جاری کرتے ہوئے فریال تالپور کے خلاف بیانات سے روک دیا ہے۔

ذوالفقار مرزا نے درخواست دائر کی تھی کہ فریال تالپور سمیت دیگر افراد کو ناجائز سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے اور صرف فریال تالپور کی سیکیورٹی کے لئے 250 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔

'آصف زرداری نے 15 افراد کا قتل کروایا'

ذوالفقار مرزا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج (جمعہ کو) عدالت میں پیش ہونے کی پوری کوشش کروں گا، اور اگر میں پیشی میں کامیاب ہو گیا تو بہت بڑا بیان جمع کروا دوں گا۔

انہوں نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے کو-چیئرمین پر الزام عائد کیا کہ آصف علی زرداری نے 15 معصوم لوگوں کا قتل کیا ہے۔

سابق صوبائی وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ میں عدالت میں اس حوالے سے حلفیہ بیان جمع کرواں گا۔