برطانوی انتخابات: کنزرویٹیو پارٹی کو واضح برتری
لندن: برطانوی انتخابات میں وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی جماعت کنزرویٹیو پارٹی کو واضح برتری حاصل ہوگئی ہے۔
برطانوی انتخابات میں اب تک سامنے آنے والے نتائج میں 650 نشستوں میں سے 643 کے نتائج سامنے آچکے ہیں جن میں کنزر ویٹو پارٹی 326 نشستوں پر کامیاب ہو چکی ہے جبکہ لیبر پارٹی کو 230 نشستیں اپنے نام کرنے کا موقع ملا ہے۔
گزشتہ پارلیمان میں کنزرویٹو پارٹی کی 306 نشستیں تھی اور اس نے 57 نشستیں لینے والی لبرل ڈیمو کریٹ پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی جبکہ لیبر پارٹی کی پارلیمان میں 258 نشستیں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں : برطانیہ میں ووٹوں کی گنتی جاری، لیبر پارٹی سرفہرست
اسکاٹ لینڈ کی سے اسکاٹش نیشنل پارٹی نے 59 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ پہلے دارالعوم میں اس کی صرف 6 نشستیں تھیں۔
فتح کے بعد کیمرون بکنگھم پیلس گئے جہاں امید ظاہر کیا جارہی ہے کہ وہ ملکہ برطانیہ الیزیبتھ دوئم کو آگاہ کریں گے کہ ان کے پاس اتنی حمایت موجود ہے کہ حکومت بنا سکیں۔
کیمرون نے اپنی سیٹ جیتنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سیاست میں ہمیں کبھی بھی بڑے مسائل سے نظریں نہیں چرانی چاہیئں، یہ انتخابی مہم میرے لیے مشکل فیصلوں سے عبارت رہی۔
ڈان نیوز کے مطابق انتخابات میں 5 کروڑ افراد نے حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ٹرن آؤٹ 65فیصد رہا۔
ادھر لیبر پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ایڈ ملی بینڈ نےانتخابی نتائج کواپنی جماعت کے لیے مایوس کن قراردے دیا۔
حامیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا یہ لیبر پارٹی کے لیے مشکل رات ثابت ہوئی ہے، انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ میں وہ سبقت نہیں ملی جس کی ان کی پارٹی خواہشمند تھی۔
ایڈملی بینڈ نےاعتراف کیا کہ انہیں قوم پرستی کی لہر نے ڈبو دیا ہے۔
چوہدری سرور کے بیٹے کو شکست
پنجاب کے سابق گورنر اور برطانوی دارالعوم کے سابق رکن چوہدری سرور کے بیٹے انس سرور کو برطانوی انتخابات میں شکست ہو گئی ہے۔
انس سرور لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر گلاسگو سے انتخابات میں کھڑے ہوئے تھے۔
جارج گیلوے درالعوام سے باہر
رسپیکٹ پارٹی کے دارالعوام میں واحد رہنما جارج گیلوے پو پاکستانی نژاد امیدوار سے شکست ہو گئی ہے۔
لیبر پارٹی کی رکن پاکستانی نثراد ناز شاہ نے جارج گلوے کو شکست دی
پاکستانی نژاد 6 امیدوار کامیاب
برطانوی انتخابات میں 60 پاکستانیوں نے قسمت آزمائی، جن میں سے 6 پاکستانی نژاد امیدوار کامیاب ہوئے۔
جارج گیلوے کو شکست دینی والی ناز شاہ کو لیبر پارٹی نے امیدوار نامزد کیا تھا جبکہ انہوں نے 19977 ووٹ حاصل کیے۔
اسکاٹش نیشنل پارٹی کی امیدوار تسمینہ شیخ 26620 ووٹ حاصل کرکے دارالعوام کی رکن بن گئیں۔
یاسمین قریشی کو 20555 ووٹ لے کر کامیابی ملی ان کو لیبر پارٹی نے ٹکٹ دیا تھا۔
لیبر پارٹی کے نامزد امیدوار عمران حسین نے 19312 ووٹ حاصل کیے اور وہ رکن پالیمان بن گئے۔
صادق خان بھی لیبر پارٹی کے امیدوار تھے انہوں نے 25263 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔
برطانیہ میں ہونے والے 56ویں عام انتخابات کے اختتام کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل ابھی بھی جاری ہے۔
56ویں عام انتخابات میں 5 کروڑ ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا جن میں 20 لاکھ پاکستانی نژاد برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔
برطانیہ میں ہونے والے عام انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان دوپہر تک ہونا متوقع ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں حکومت بنانے کے لئے کسی بھی سیاسی جماعت کو 326 ارکان کی حمایت حاصل کرنا لازمی ہے۔
برطانیہ میں عام انتخابات کے لئے 650 نشستوں میں سے انگلینڈ کی 533 اور اسکاٹ لینڈ کی 59 نشستیں ہیں جبکہ ویلز کے لیے 40 اور شمالی آئرلینڈ کے لیے 18 نشستیں مختص ہیں۔