ایان کیس میں نیا موڑ، والدہ بھی زیرِ تفتیش
راولپنڈی: سپر ماڈل ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کرنے کے لیے اس میں ایان کی والدہ اور دیگر ساتھیوں کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بیورو آف ریوینیو (ایف بی آر) کو اس حوالے سے معلومات درکار ہیں کہ آیا ایان علی کی والدہ فرحت سلطان اور دبئی میں مقیم نجیب ہارون، جنھیں ایان نے ڈیل میکر ممتاز حسین کے ذریعے بحریہ ٹاؤن میں اپنے 5 پلاٹوں کی فائلز فروخت کی تھیں، ٹیکس چوری میں تو ملوث نہیں۔
انٹرنل ریونیو کے ایڈیشنل ڈائریکٹر قیصر اشفاق نے ڈان کو بتایا کہ منی لانڈرنگ کے الزامات کا اس حوالے سے بھی جائزہ لیا جائے گا کہ جو رقم ایان لے کر جارہیں تھیں اسے مجرمانہ سرگرمیوں میں بھی استعمال کیا جاسکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ان پر فرد جرم عائد کردی جاتی ہے تو ایان کو 2 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں:عبوری چالان کے مطابق ایان علی قصوروار قرار
یاد رہے کہ ماڈل ایان علی کو رواں برس 14 مارچ کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان میں سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔
ڈائریکٹرجنرل ہارون ایم خان ترین کی سربراہی میں ایف بی آر ٹیم ماڈل ایان علی کے ٹیکس ریکارڈ اور ذریعہ آمدنی کا جائزہ لے رہی ہے کہ انھوں نے 5 لاکھ امریکی ڈالر کہاں سے حاصل کیے۔
ایف بی آر کا انٹیلی جنس اور انوسٹی گیشن ونگ اس بات کی بھی تحقیقات کررہا ہے کہ ایان کے بیگ سے برآمد ہونے والے ڈالر کس منی چینجر سے لیے گئے۔
جبکہ ایان کی والدہ اور ان کے اپنے بینک اکاؤنٹس کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے، جبکہ مختلف اشتہارات اور ماڈلنگ کے ذریعے حاصل کی گئی رقوم کی تفصیلات بھی ایف بی آر کے زیرِغور ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایان کی آمد کے وقت سی سی ٹی وی فوٹیج بھی کسٹم حکام سے طلب کی جائے گی، جس میں مبینہ طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص نے ایان کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا اور ماڈل کا وہ سوٹ کیس لے کر اُن کے ہمراہ وی آئی پی کے راول لاؤنج گیا، جس میں ڈالرز موجود تھے۔
ٹیکس انوسٹی گیٹرز سی سی ٹی وی امیجز، ایان کے موبائل فونز کے ڈیٹا، ان کے سوٹ کیس اور چیک بک سمیت دیگر اشیاء تک بھی رسائی حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔
انوسٹی گیٹرز کے مطابق سی سی سی ٹی وی امیجز سے اس شخص کی شناخت میں آسانی ہوگی، جس نے ایک پروٹوکول آفیسر کی طرح ایان کو ایئرپورٹ پر سہولیات فراہم کیں۔
اگرچہ اُس شخص کی شناخت تفتیش کاروں کی جانب سے ظاہر نہیں کی گئی، تاہم رپورٹس کے مطابق مذکورہ شخص ایک سابق صدر کا پرسنل اسسٹنٹ رہ چکا ہے، جس کے پاس ملک کے تمام ایئرپورٹس میں داخلے کا پاس موجود ہے، تاہم وہ پاس منی لانڈرنگ کے اُس واقعے کے بعد منسوخ کردیا گیا۔