دنیا

کرد خواتین داعش کے خلاف جنگ میں شامل

کرد خواتین مردوں کے ساتھ کام کررہی ہیں اور اس لڑائی میں اپنی ذاتی زندگی کو قربان کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

شمالی مغربی عراق میں ماونٹ سنجار کے اڈے پر کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) میں مردوں کی طرح خواتین بھی مسلح کارروائی کے لیے ہر وقت تیار رہتی ہیں۔ گزشتہ موسم گرما میں شمالی عراق پر خود ساختہ اسلامی ریاست یا آئی ایس آئی ایس کے خلاف جنگ کی گئی جس میں بہت زیادہ خونریزی ہوئی اور پورے خطے میں دھواں دکھائی دیتا تھا۔

ماؤنٹ سنجار کی سڑک پر گزرنے والے ٹرک میں موجود تمام فوجیوں کو سڑک کے کنارے کھڑے ہوئے بچے نے ہاتھ اٹھا کر جیت کی مبارکباد دی۔

آئی ایس آئی ایس کےعسکریت پسندوں نے گزشتہ سال اگست میں سنجار کے علاقے میں کرد فورسز کو شکست دے کر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد وہ یزیدی آبادی کا خاتمہ کرنے کے لیے روانہ ہوئے جس کے دوران سینکڑوں کرد مارے گئے۔

کرد خواتین بہت اچھی ہوتی ہیں اور ان کے پاس کرنے کو بہت کام ہوتا ہے۔

کرد جنگجو مرد اور خواتین دونوں ملکر برابری کی بنیاد پر کام کرتے ہیں اور اس لڑائی میں اپنی ذاتی زندگی کو قربان کردیتے ہیں اور کبھی شادی نہیں کرتے۔

جنگجو خواتین اپنے گھروں سے بھی الگ ہوجاتی ہیں۔