صولت مرزا کے بلیک وارنٹ تیسری بار جاری
کراچی: سزائے موت کے منتظر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکن صولت مرزا کے 12 مئی کے لیے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے گئے ہیں۔
ہفتے کو مچھ جیل انتظامیہ کو صولت مرزا کے نئے بلیک وارنٹس موصول ہوگئے۔
سپرنٹنڈنٹ مچھ جیل محمد اسحق زہری کے مطابق صولت مرزا کو 12 مئی کو صبح ساڑھے 4 بجے پھانسی دی جائے گی۔
انھوں نے مزید بتایا کہ مجرم کے اہلخانہ میں سے کسی نے بھی صولت سے ملاقات کے لیے ان سے رابطہ نہیں کیا۔
صولت مرزا کے بلیک وارنٹ تیسری بار جاری کیے گئے ہیں، پہلی دفعہ 19 مارچ اور دوسری بار یکم اپریل کو ان کی پھانسی موخر کی جا چکی ہے۔
صولت مرزا پر کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (کے ای ایس سی) کے مینجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اور ایک محافظ کو ڈیفنس کے علاقے میں 1997ء میں قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔
صولت علی خان عرف صولت مرزا کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے اور انھیں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 1999ء میں سزا موت سنائی تھی،البتہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین صولت مرزا سے اعلان لا تعلقی کو چکے ہیں۔
ایم کیو ایم کارکن صولت کی پھانسی کی مدت میں دی گئی توسیع 30 اپریل کو ختم ہوگئی تھی، جس کے بعد مچھ جیل حکام نے صولت مرزا کے نئے ڈیتھ وارنٹ کے لیے کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت کو مراسلہ لکھا تھا۔
مچھ جیل کے سپرٹنڈنٹ نے ایک خط کے ذریعے کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کو بتایا تھا کہ یکم اپریل کی پھانسی کے لیے 24 مارچ کو جاری کیے گئے بلیک وارنٹ پر عملدر آمد ایوانِ صدر کی جانب سے ایک ماہ کے لیے (یکم اپریل سے 30 اپریل تک) موخر کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:صولت مرزاکی پھانسی: نئے بلیک وارنٹ کی درخواست
خط میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ سزایافتہ مجرم کی پھانسی کے لیے نیا وارنٹ جاری کرے۔
جس کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت نے آج بروز ہفتہ صولت مرزا کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے۔
عدالت نے صولت مرزا کا پہلا بلیک وارنٹ 11مارچ کو جاری کیا تھا جس کے مطابق انہیں 19 مارچ کو پھانسی دی جانی تھی، تاہم اس پر عملدر آمد سے چند گھنٹے قبل صولت کا وڈیو پیغام ٹی وی چینلز پر نشر ہوا جس میں ایم کیو ایم کی اعلیٰ قیادت پر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:'صولت مرزا الطاف حسین سے رابطے میں تھے'
صولت مرزا کے بیان کچھ ہی دیر کے بعد صدر مملکت ممنون حسین نے ان کی سزا پر عملدرآمد مؤخر کر دیا تھا۔
سزائے موت کے منتظر قیدی کے الزمات کی جانچ کے لیے ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بھی تشکیل دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:صولت مرزا سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی مچھ جیل میں
سندھ ہائی کورٹ نے 2000ء میں صولت مرزا کی اپیل کو مسترد کردیا تھا جب کہ سپریم کورٹ نے بھی 2001ء میں سزائے موت کے خلاف ان کی اپیل رد کردی تھی۔
سپریم کورٹ نے 2004ء میں بھی صولت مرزا کی ایک نظرثانی کی درخواست مسترد کردی تھی۔
مجرم کی ایک دہائی پرانی رحم کی اپیل کو حال ہی میں صدر کی جانب سے بھی مسترد کردیا گیا تھا۔
پھانسی کے منتظر اس قیدی کو کچھ دیگر ہائی پروفائل قیدیوں کے ہمراہ گزشتہ برس اپریل میں کراچی سے بلوچستان کی مچھ جیل منتقل کیا گیا تھا۔