پاکستان

’مظالم نہ رکےتوملک کوناقابل تلافی نقصان ہوگا‘

الطاف حسین کاکہناہےکہ جتنے دھماکے ہونے ہیں ہوجائیں،پاکستان میں ایک سیاسی یا سماجی دھماکا ہوگا اور نیا صوبہ بن جائےگا۔

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں دیگر قوموں نے بھی قوم پرست تنظیمیں بنائی لیکن کسی کےخلاف آپریشن نہیں کیا گیا اوراگر ان کے خلاف مظالم نہ روکے گئے تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

جناح گراؤنڈ میں کارکنوں سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے ایم کیو ایم پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ معاشرےمیں برابری اوربھائی چارے کا فروغ چاہتے ہیں لیکن شروع سے ہی ایم کیوایم کے ساتھ تعصب کا برتاؤں رکھا گیا اور اس سے پہلے 1992میں بھی ان کو ہندوستانی ایجنٹ قراردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا تبادلہ

خیال رہے کہ گذشتہ روز ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے اور دیگر کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کی طرح ایم کیو ایم پر پابندی لگانے کے لئے حکومت کو سفارش کی تھی۔

انہوں نے 16 دسمبر 1971ء کو پاکستان کی تقسیم اور بنگلہ دیش کے قیام پر پاک فوج کے 90 ہزار سے زائد اہلکاروں کے اسلحہ ڈالنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 'تم لوگوں نے 93 ہزار کی تعداد میں ہتھیار کیوں ڈالے شہید کیوں نہیں ہو گئے'۔

الطاف حسین نے کہا کہ ’ہم نے ہر مشکل حالات میں پاکستان زندہ باد کانعرہ لگایا ہے اور ہم پر الزامات لگانے والوں کی بازی پلٹ جائےگی‘۔

متحدہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہندوستان سے تعلق رکھنا ان کی خونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے علاوہ اور کسی ملک سے تعلق کیوں نہیں جوڑا جاتا؟

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم نے 'را' سے تعلق کے الزامات مسترد کردیے

الطاف حسین نے کہا کہ جتنے دھماکے ہونے ہیں، ہوجائیں، پاکستان میں ایک سیاسی یا سماجی دھماکا ہوگا اور نیا صوبہ بن جائے گا۔

متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ’صوبے کے مطالبے کا ری ایکشن ہو یا کچھ اور، جو ہونا ہے وہ تو ہوگا‘۔

متحدہ کے سربراہ نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ روزانہ کلفٹن جاکر ایک گھنٹہ فوجی ٹریننگ حاصل کریں۔

الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ارباب اختیار نے اُنہیں کبھی پاکستان کا بیٹا تسلیم ہی نہیں کیا ہے۔

متحدہ سربراہ نے کہا کہ ایم کیوایم کا پودہ خود اُنہوں نے لگایا ہے اور وہ آخری دم تک کارکنوں کے ساتھ رہیں گے۔

الطاف حسین نے کہا کہ وہ گزشتہ روز کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جبکہ سندھ حکومت نے یقین دلایا ہے کہ واقعےمیں ان کا ہاتھ نہیں۔

انھوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ افسران کو معطل کرنے سے کام نہیں چلےگا، ان کےخلاف مقدمہ چلایا جائے۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ' ایک بھنگی کو معطل کرنے سے کام نہیں چلے گا، اس بھنگی کو پکڑو، اس پر مقدمہ چلاؤ اور پھر اس کو توپ کے سامنے رکھ کر اڑا دو' ۔

الطاف حسین نے پاکستانی معاشرے کو پُر امن معاشرہ بنانے کا عزم کرتے ہو ئے کہا کہ ’ہم نےپاکستان کوبنایا، اب اس کوسنواریں گے‘۔