سائنس و ٹیکنالوجی

سائنسدانوں نے 'بھوت' تیار کر لیے

سوئس فیڈرل انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے لوگوں کے دماغوں کو بھوتوں کی موجودگی کا یقین دلا دیا۔

نیویارک : دماغی سائنس کے ماہرین نے لیبارٹری میں ' بھوتوں ' کو بنانے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے انسانی دماغوں کو کمرے میں کسی غیر متوقع 'موجودگی' کے احساس سے احمق بنا دیا۔

یہ دلچسپ تجربہ سوئٹزر لینڈ میں ہوا جہاں سوئس فیڈرل انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے لوگوں کے دماغوں کو بھوتوں کی موجودگی کا یقین دلا دیا۔

اس تجربے کے دوران لیبارٹری میں بھوتوں کے احساس کا دھوکے دینے سے یہ ثابت ہوگیا کہ آسیب نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ ہمارا ذہن ہمارے ساتھ کھیلتا ہے۔

اس مقصد کے لیے ماہرین نے ایک روبوٹ کو استعمال کیا جو اپنے سنسری سگنلز کے ذریعے آنکھوں میں پٹی بندھے رضاکاروں کے دماغ سے کھیلنے میں کامیاب رہا۔

عام حالات میں دماغ حقیقت بھانپنے میں کامیاب رہتا ہے مگر محققین کا کہنا ہے کہ روبوٹ کے ذریعے دماغ کو قائل کرلیا گیا کہ کمرے میں کوئی غیر مرئی شے موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر یقینی حالات میں کسی کے چھونے کا احساس کسی کے بھی دماغ کو چکرانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ اب اس چیز کی وضاحت ممکن ہے کہ کیوں لوگوں کو کسی غیر مرئی شے کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خود آگاہی، سرگرمی اور خلاءمیں پوزیشن کے فہم جیسے دماغ کے تین حصوں اکھٹے ہوکر سنسری سنگنلز کو پراسیس کرتے ہیں جس سے کسی کی یا اپنے جسم کی موجودگی کے بارے میں ہمارا دماغ جانتا ہے تاہم روبوٹ کے ذریعے ان سگنلز میں مداخلت کی گئی تو رضاکاروں کو بھوتوں کی موجودگی کا احساس ہونے لگا۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس تجربے کے دوران رضاکاروں کا ردعمل اتنا شدید تھا کہ ہمیں اس تجربے کو روکنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔