مردم شماری اگلے سال مارچ میں ہوگی
اسلام آباد: توقع ہے کہ آبادی اور گھروں کی مردم شماری اگلے سال مارچ میں کی جائے گی، اور اس کے ابتدائی نتائج تین مہینوں کے اندر اندر مرتب کیے جائیں گے۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کی گورننگ کونسل نے کل مردم شماری کے نظام الاوقات منظوری دی۔ پچھلی مردم شماری 17 برس قبل کی گئی تھی۔
مردم شماری کے ابتدائی نتائج جون 2016ء تک مکمل کرلیے جائیں گے، جبکہ ضلع وار اعدادوشمار کی رپورٹوں سمیت دیگر سرگرمیاں دسمبر 2017ء تک مکمل ہوسکیں گی۔
گورننگ کونسل کےچیئرمین وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں اس اجلاس میں مردم شماری کے لیے 14.5ارب روپے کے بجٹ کی بھی منظوری دی گئی، جسے صوبوں کے ساتھ اشتراک کیا جائے گا۔
آبادی کی مردم شماری کا انعقاد ایک بار میں کیا جاسکتا ہے، پہلے تین دن گھروں کی فہرست کی تیاری کے لیے اور بعد کے پندرہ دن اہم اعدادوشمار اکھٹا کرنے کے لیے مختص کیے جائیں۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کا کہنا ہے کہ مردم شماری کا انعقاد مسلح افواج کی بھرپور مدد کے ساتھ کیا جاسکتا ہے، جس طرح کہ 1998ء میں کیا گیا تھا۔
اس اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیف ماہرِ شماریات آصف باجوہ نے اجلاس کو گزشتہ اجلاس میں لیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے بارے میں بریفنگ دی۔
18 مارچ کو منعقدہ وزیراعظم کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کی کونسل کے ایک اجلاس میں مسلح افواج کی مدد سے آبادی کی مردم شماری کی منظوری دی گئی تھی۔