پاکستان

خیبرپختونخوا میں طوفانی بارش: ہلاکتیں 44 ہوگئیں

محمکہ موسمیات کے مطابق یہ ملکی تاریخ کا تیسرا بڑا ہوائی بگولہ تھا، مزید بارشوں کا بھی امکان۔

پشاور: خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں، ژالہ باری اور طوفان کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے اور دیگر حادثات میں ہلاک ہونے افراد کی تعداد 44 ہو گئی، جب کہ 200 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

شدید بارشوں کے باعث امدادی سرگرمیوں میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بارشوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے اور مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش سمیت ژالہ باری بھی ہورہی ہے۔

سب سے زیادہ تباہی چارسدہ روڈ، بدھو ثمر باغ، بڈھنی پل، پخہ غلام، واحد گڑھی، لیاقت آباد اور گردو نواح میں ہوئی جہاں بجلی کے کھمبے اور ٹرانسفارمر گرگئے جب کہ کئی درخت جڑوں سے اُکھڑ گئے۔

شدید بارش کےباعث متعدد کچے مکانوں کی دیواریں اور چھتیں منہدم ہوگئیں جب کہ بجلی اور مواصلات کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں 200 سے زیادہ زخمی لائے گئے، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

ہلاک ہونے والے 29 افراد کی لاشیں لیڈی ریڈنگ اسپتال، 10 کی چارسدہ اور 5 کی نوشہرہ ڈی ایچ کیو میں منتقل کی گئیں۔

مقامی حکومت کے ایک سینئر افسر ریاض خان محسود اور سینئر پولیس افسر ڈاکٹر نیاز سعید نے ہلاکتوں کی تصدیق کی۔

زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور خیبرٹیچنگ اسپتال منتقل کرنے کے بعد شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجسنی نافذ کردی گئی ۔

ریحام خان کی متاثرینِ بارش کی عیادت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ ریحام خان طوفانی بارشوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے لیے آج لیڈی ریڈنگ ہسپتال پہنچیں۔

اس موقع پر ریحام خان کا کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ متاثرین کے ساتھ ہیں اور پشاور کے گرد و نواح کے متاثرہ علاقوں میں امداد پہنچائی جارہی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 59ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، رسالپور میں 39، بالاکوٹ میں 22، سیدو شریف میں 11ملی میٹر، چراٹ میں 19، کالام 17، دیر 15 اور مالم جبہ میں 9ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

پاک فوج کے ترجمان نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں سول انتظامیہ کی مدد کیلئے فوج بھیج دی گئی ہے جبکہ کمبائنڈ ملٹری اسپتال میں ڈاکٹر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

خیبرپختون خوا کے سات ساتھ پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی شدید بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

موسم کی خرابی کے باعث بینظیر بھٹو انٹرنیشل ایئرپورٹ پر پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا، فلائیٹ انکوائری کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں کو جانے والی 8 پروازیں منسوخ کر دی گئیں جبکہ متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف کا اظہارِ افسوس، مالی امداد کا اعلان

وزیر اعظم نواز شریف نے بارشوں سے ہلاکتوں اور مالی نقصان پر افسوس ظاہر کیا ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری کیے گئے ایک بیان میں بتایا گیا کہ نواز شریف نے صوبائی حکومت اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے خیبرپختونخوا میں بارش سے متاثرہ افراد کےلیے امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔

اعلان کے مطابق بارشوں کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کے خاندانوں کو5،5 لاکھ روپے دیئے جائیں گے، جبکہ زخمیوں کو50،50 ہزار روپے امداد دی جائے گی۔

دوسری جانب وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے بھی صوبے میں بارشوں کے باعث ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے جب کہ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی 2 کروڑ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ متاثرین کے لیے خوراک اورادویات فوری روانہ کی جائیں۔

پشاور طوفان: ملکی تاریخ کا تیسرا بڑا ہوائی بگولہ

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر محمد حنیف نے پشاور میں آنے والے طوفان کو ملکی تاریخ کا تیسرا بڑا ہوائی بگولہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قوم کو اس طرح مزید صورتحال کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

ڈان نیوز سےبات چیت کے دوران انہوں نے انہوں نے بتایا کہ اس طرح کا بگولہ دو سال قبل سیالکوٹ اور نو سال پہلے سرگوھا میں آیا تھا۔

انھوں نے پشاور کی طوفانی بارشوں کی وجہ جنگلات کا کٹاؤ اور آلودگی میں اضافہ قرار دیا ہے۔

محمد حنیف کا کہنا تھا کہ اس طوفان کے دوران چلنے والی ہوا کی رفتار ایک سو دس سے ایک سوبیس کلومیٹرفی گھنٹہ تھی۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں طوفان کے امکانات موجود تھے، لیکن اس کی شدت اس قدر ہوگی اس بارے میں اندازہ نہیں تھا۔

محمد حنیف کے مطابق ہوائی بگولوں کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں آب و ہوا تبدیل ہوچکی ہے اور اس کی سب سے بڑی وجہ جنگلات کا کٹاؤ اور تیزی سے بڑھتی فضائی آلودگی ہے۔