پاکستان

بینظیر ایئرپورٹ پر 'منی چینجر کمپنی' لاکھوں روپے سے محروم

کراچی سے راولپنڈی جانے والے منی چینجر کے ملازم کو پولیس کی وردیوں میں ملبوس ڈکیت گروہ نے نشانہ بنایا۔

راولپنڈی: پولیس وردیوں میں ملبوس ایک ڈکیت گروہ نے کراچی سے راولپنڈی جانے والے منی چینجر کمپنی کے ملازم کو لاکھوں روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی سے محروم کردیا ہے۔

کراچی سے راولپنڈی آنے والے منی چینجر کمپنی کے ملازم محمد سلیم کے پاس 70 لاکھ روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی موجود تھی۔

مذکورہ رقم کمپنی کے 4 گاہکوں کو منتقل کی جانی تھی جو راولپنڈی کے بینظیر ائرپورٹ کے لانچ میں کمپنی کے ملازم کا انتظار کررہے تھے تاہم کمپنی کا ملازم جس وقت ائیر پورٹ کے لاؤنج میں پہنچا اس وقت ان ملزمان نے اس کو گھیرے میں لے لیا اور ساتھ لے گئے۔

ڈکیتی میں شامل ملزمان میں سے دو نے پولیس کی وردیاں پہن رکھی تھیں جبکہ ایک شخص نے خود کو خفیہ ادارے کے اہلکار بتایا۔

جس وقت ڈکیت گروہ منی چینجر کمپنی کے ملزم کو لے جارہے تھے اس وقت رقم کے حصول کے لیے آنے والے افراد واقعے کے عینی شاہدین نے اس حوالے سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں موجود اپنے مالکان کو آگاہ کیا۔

ڈکیتی کے دوران ملزمان کی گاڑی ایک گھنٹے تک ائرپورٹ کے پارکنگ ایریا موجود رہی۔

ملزمان نے کمپنی کے ملازم کو اغوا کرنے کے بعد جیپ میں سوار کیا اور اسلام آباد ایکسپریس وے کی جانب ڈرائیونگ شروع کی۔

کمپنی ملازم سے رقم چھین لینے کے بعد اس کو تاراماری چوک کے قریب ایک پل کے پاس گاڑی سے باہر پھیک کر ملزمان فرار ہوگئے۔

خیال رہے کہ بینظیر ائرپورٹ پر سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ ایئر پورٹ کی سیکیورٹی کے لیے 100 سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب ہیں۔

دوسری جانب ایئرپورٹ گذشتہ 24 گھنٹوں سے وی وی آئی پی موومنٹ کے باعث ہائی الرٹ پر تھا۔

پولیس افسر محمد فخر سلطان راجہ نے واقعے کی حوالے سے بتایا کہ تمام سیئنر پولیس اہلکاروں نے ایئرپورٹ کا دورہ کیا ہے اور واقعے کے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

آر پی او کا کہنا ہے کہ واقعے میں استعمال کی جانے والی گاڑی کا سراغ لگا لیا گیا ہے اور بہت جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سی پی او راولپنڈی کی سربراہی میں پولیس پارٹی نے ائر پورٹ پر موجود سیکیورٹی افسران اور دیگر لوگوں سے واقعے کے حوالے سے تفتیش کی ہے۔

واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل پنجاب حکوت کی جانب سے تمام ڈویژنل پولیس افسران کو پولیس وردیوں کی غیر قانونی فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا۔