دنیا

حوثیوں کو ایرانی امداد روکنے کیلئے امریکی بحری بیڑہ

امریکی نیوی کے مطابق یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ اور یو ایس ایس میزائل کیریئر بحیرہ عرب میں تعینات کیا گیا ہے۔

واشنگٹن: یمن میں حوثیوں کو ہتھیاروں کی مبینہ فراہمی کے لئے آنے والے ایرانی بحری جہازوں کو روکنے کے لئے امریکی جنگی بحری جہازوں کی تعیناتی کی تیاریاں مکمل کرلی گئی۔

امریکا کے خبر رساں ادارے سی بی ایس کے مطابق یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ کو مبینہ طور پر 7 سے 9 ایرانی بحری جہازوں کو یمن میں حوثیوں کو مبینہ ہتھیاروں کی فراہمی کو روکنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔

جبکہ این بی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے یمن بھیجے جانے والے بحری جہازوں میں ایران کی پاسدران انقلاب کے اہلکار بھی سوار ہیں۔

ادھر امریکی محکمہ دفاع کے عہدیدار نے این بی سی سے بات کرتے ہوئے اس جانب اشارہ کیا ہے کہ امریکی جنگی بحری جہاز سعودی عرب، مصراور متحدہ عرب امارات کے بحری جہازوں کی مدد کے لئے وہاں موجود رہے گا۔

جبکہ ان تمام عرب ریاستوں کی جانب سے بھی یمن کے ساحلی علاقوں میں اپنے اپنے بحری جہاز تعینات کردیے ہیں۔

وضح رہے کہ امریکا نے یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شروع کیے جانے والے آپریشن کی مکمل حمایت کررہا ہے، جنہوں نے گذشتہ تین ہفتوں سے یمن میں حوثیوں باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں شروع کررکھی ہیں۔

امریکی اور سعودی اتحادی فوجوں کے بحری جہازوں کے ایرانی بحری جہازوں سے رابطے کی تفصیلات تو موجود نہیں ہیں تاہم امریکی محکمہ دفاع کے عہدیدار نے این بی سی کو بتایا کہ' انہیں (ایرانی بحری جہازوں) کو معلوم ہے کہ ہم وہاں موجود ہیں'۔

امریکی افواج سے مطالق ایک ٹیلی ویژن چینل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ روزویلٹ ہوائی جنگی جہازوں کو لے جانے والا ایک بحری جہاز ہے اور وہ 'امریکی خارجہ پالیسی' میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1970ء سے یہ نحری جہاز دنیا بھر کے سمندروں میں گشت کا کام کررہا ہے جبکہ گلف اور افغانستان جنگ کا حصہ بھی رہ چکا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کی جانب سے مبینہ طور پر حوثیوں کی امداد کے لئے بھیجے جانے والے بحری جہازوں کی تعداد 9 بتائی جارہی ہے۔

ادھر امریکی نیوی کا کہنا ہے کہ انہوں ںے اہم سمندری راستے کی حفاظت کے لئے یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ اور یو ایس ایس میزائل کیریئر کو بحیرہ عرب میں بھیج دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مذکورہ دونوں امریکی بحری جہازوں کی آمد کے بعد بحیرہ عرب میں موجود امریکی جہازوں کی تعداد 9 ہوجائے گی۔