چینی باشندوں کی سیکیورٹی فوج کے سپرد
اسلام آباد: پاکستان بھر میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی پاک فوج کے اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن کے سپرد کردی گئی۔
صدر ممنون حسین نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ون آن ون ملاقات میں بتایا کہ پاکستان میں مقیم چینی انجینیئرز، پروجیکٹ ڈائریکٹرز، ماہرین اور دیگر باشندوں کی حفاظت کے لیے ایک اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن قائم کردیا گیا ہے۔
پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے اس فیصلے کی تصدیق کی اور بتایا کہ رینجرز بھی اس سیکیورٹی پلان کا حصہ ہوگی۔
ملٹری ذرائع کے مطابق اس مقصد کے لیے 10 ہزار فوجی دستے تشکیل دیئے گئے ہیں، جبکہ اس سیکیورٹی ڈویژن کی سربراہی فوج کے میجر جنرل کریں گے، جسے براہ راست جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی کو رپورٹ کرنا ہوگا۔
10 ہزار فوجی دستوں میں سے 5 ہزار کا تعلق پاکستان آرمی کے اسپیشل سروسز گروپ سے ہوگا، جو سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی کے لیے خصوصی طور پر تربیت یافتہ ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی قیادت سے ملاقات میں چینی صدر نے پاکستان میں کام کرنے والے چینی ماہرین کی سیکیورٹی کا معاملہ اٹھایا تھا، جس کے بعد صدر پاکستان کی جانب سے چینی صدر کو اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ اس حوالے سے فیصلہ کیا جا چکا ہے ، جس کا اطلاق فوری طور پر کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ چینی صدر دو روزہ تاریخی دورے پر گزشتہ روز پاکستان پہنچے تھے اور آج انھوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کیا۔
چینی صدر کے دورے کے دوران پاکستان اور چین کے مابین کئی ارب ڈالر مالیت کے منصوبوں پر بھی دستخط ہوئے۔
صدر شی جن پنگ دورہ پاکستان مکمل کرکے اب انڈونیشیا کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔