پاکستان

عمران فاروق قتل کیس: معظم علی رینجرز کے حوالے

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم کو 90 روز کے لیے ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کر دیا۔

کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کے مبینہ مرکزی ملزم معظم علی کو 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا۔

معظم علی کو رینجرز نے کراچی کے علاقے عزیز آباد سے گرفتار کیا تھا، ان پرعمران فاروق کے مبینہ قاتلوں کو مالی اورلاجسٹک مدد فراہم کرنے کا الزام ہے۔

منگل کو معظم علی خان کو رینجرز کی بھاری نفری کے حصار میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

رینجرز نے عدالت سے ملزم کے ریمانڈ کی استدعا کی، جس پر عدالت نے یہ استدعا منظور کرتے ہوئے معظم علی کو 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ معظم علی پر کسی قسم کے الزمات عائد نہیں کیے گئے لیکن رینجرز کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ شک کی بناء پر کسی کو بھی اپنی تحویل میں رکھ سکتی ہے۔

تاہم عدالت نے رینجرز کو پابند کیا ہے کہ اگر معظم علی کے خلاف کسی قسم کے الزمات ثابت ہوں تو عدالت کو تحریری طور پر اس سے آگاہ کیا جائے۔

یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کے قریب سے معظم علی کی گرفتاری کے فوراً بعد ہی ایم کیو ایم نے اس سے اظہار لاتعلقی کردیا تھا۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ معظم علی کو پاکستانی سیکیورٹی ایجنسیز نے کارروائی کرتے ہوئے کراچی سے گرفتار کیا۔

چوہدری نثار کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران فاروق قتل کیس پر جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) ایک، دو روز میں بنائی جائے گی۔

متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن میں گرین لین کے علاقے میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ کام سے گھر کی طرف آ رہے تھے۔

1999 سے ڈاکٹر عمران فاروق نے برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کی ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ جون 2013 میں عمران فاروق کو قتل کرنے کے جرم میں دو پاکستان نژاد افراد کو لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

چوہدری نثار اور برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن کے درمیان منگل کو ملاقات ہوئی، جس میں عمران فاروق قتل کیس میں تیسرے اہم ملزم کی گرفتاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان سرفراز حسین نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چوہدری نثار اور فلپ بارٹن نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔