پاکستان

ولی بابر قتل کیس: فیصل موٹا نے سزاء کو چیلنج کر دیا

نائن زیرو سے گرفتار ہونے مجرم نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، فیصل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سزاء سنائی تھی
|

کراچی: ولی بابر قتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے مجرم قرار دیئے جانے والے فیصل محمود عرف فیصل موٹا نے اپنی سزاء کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

فیصل محمود نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ سزا سناتے وقت قواعد کو نظر انداز کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : نائن زیرو سے صحافی ولی بابر کا قاتل گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ سزائے موت میری غیر موجودگی میں سنائی گئی لہذا صفائی کا موقع دیا جائے۔

یاد رہے کہ فیصل محمود کو 11 مارچ کو رینجرز نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار کیا تھا۔

ولی خان بابر قتل کیس کے مجرم فیصل موٹا کو کندھ کوٹ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سزا سنائی تھی۔

واضح رہے کہ شکار پور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے صحافی ولی خان بابر قتل کیس میں ملوث دو ملزمان کو سزائے موت جبکہ چار کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے لیے کام کرنے والے ولی بابر کو 13 جنوری 2011ء کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔

شکار پور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے اشتہاری ملزم کامران عرف ذیشان اور فیصل موٹا کو سزائے موت سنائی تھی۔

یاد رہے کہ کیس سے منسلک پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد کو بھی قتل کیا جا چکا ہے۔

اس سے قبل محکمہ داخلہ سندھ کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے اس اہم کیس کو کندھ کوٹ اور کشمور کی مشترکہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت منتقل کردیا تھا۔