پاکستان

سرگودھا کا شہری سوائن فلو سے ہلاک

مریض کا علاج ایک نجی ہسپتال میں جاری تھا، محکمہ صحت نے مریض کے ملاقاتیوں اور ہسپتال کے عملے کے خون کے نمونے حاصل کرلیے۔

لاہور: محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ سرگودھا کا ایک شہری نجی ہسپتال میں سوائن فلو میں مبتلا ہونے کی وجہ سے دوران علاج دم توڑ گیا ہے۔

ہلاک ہونے والے مریض کی شناخت سید الطاف حسین شیرازی کے نام سے ہو ئی ہے جو کہ ڈاکٹرز ہسپتال میں زیر علاج تھا۔

محکمہ صحت کے مطابق مذکورہ سوائن فلو میں ہلاکت کا کیس پنجاب میں رواں سال کا پہلا کیس ہے جس میں مریض میں ایچ ون این ون وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذاہد پرویز کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز ہسپتال کی انتظامیہ نے محکمہ صحت کو مذکورہ سوائن فلو کے کیس کے حوالے سے آگاہ نہیں کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سوائن فلو کے مریض کی موجودگی کی اطلاع پر محکمہ صحت کے ماہرین نے متاثرہ مریض کے خون کے نمونے لے کر گزشتہ دنوں جانچ کے لیے اسلام آباد میں قائم قومی ادارہ صحت کو بھجوائے تھے اور رپورٹس کے مطابق مریض میں سوائن فلو کی تصدیق ہوئی ہے۔

ڈی جی کا کہنا ہے کہ مریض ضلع سرگودھا کا رہائشی تھا۔

ڈاکٹر پرویز کا مزید کہنا ہے کہ مریض سے ملنے والے افراد خون کے نمونے حاصل کرنے کے لیے ایک ٹیم نے ضلع سرگودھا جا کر ان کے خون کے نمونے بھی حاصل کئے ہیں۔

ایسی ہی ایک ٹیم نے سوائن فلو کے متاثرہ مریض کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے والے نجی ہسپتال سے بھی لوگوں کے خون کے نمونے حاصل کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر پرویز کا کہنا ہے کہ یہ ہسپتال انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایچ ون این ون وائرس سے متاثرہ مریضوں کے حوالے سے محکمہ صحت کے سی ڈی سی سیکشن کو اطلاع فراہم کریں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ محکمہ صحت نے پہلے ہی پڑوسی ملک ہندوستان میں سوائن فلو کے باعث پاکستان میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

ادھر صحت کے مشیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوئری کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر انکوئری کے دوران ہسپتال کی جانب سے معیاری آپریشنل ضابطے کی خلاف ورزی سامنے آئی تو نجی ہسپتال کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے مذکورہ معاملے کو پنجاب ہیلتھ کمیشن کے سامنے پیش کردیا جائے گا۔