پاکستان

نجم سیٹھی کی عدالتی کمیشن میں پیش ہونے کی پیشکش

سابق نگراں وزیراعلیٰ نےکہاکہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی پرعمران خان نے’35پنکچرز‘ کی جھوٹی کہانی سے بدنام کرنے کی سازش کی

لاہور: سابق نگراں وزیر اعلی پنجاب ونیوز اینکر نجم سیٹھی نے تین رکنی عدالتی کمیشن کو خط میں درخواست کی ہےکہ ان پر عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے تحریک انصاف کی جانب سے لگائے گئے الزام کی تحقیقات کا آغاز ان کو پہلے طلب کر کے کیا جائے۔

واضح رہے کہ مئی 2013 کے عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے بنائے گئے تین رکنی عدالتی کمیشن کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان ناصر الملک کر رہے ہیں جبکہ جسٹس عامر ہانی مسلم اور جسٹس عجاز افضل خان اس خصوصی عدالتی کمیشن کے بقیہ دو ججز ہیں۔

نجم سیٹھی نے تحریک انصاف کی طرف سےان پردھاندلی کے لگائے گئے الزام کواپنے خلاف ’ایجنڈ ا نمبر- ون‘ قرار دیاہے۔

انہوں نے خط میں عدالتی کمیشن سے گزارش کی کہ انہیں عدالتی کمیشن کی غیر جانبداری پر مکمل بھروسہ ہے اور ان پر عمران خان کی جانب سے عائد کئے گئے الزام کی فوری تحقیقات شروع کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ’’میں کمیشن کو کچھ ایسے حقائق جمع کروانا چاہتا ہوں جو کہ تحقیقا ت کے نتائج حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ دو سال قبل ہونے والے عام انتخابات دھاندلی کے حوالے سے پی ٹی آئی اور عمران خان نے’35 پنکچر ‘ نامی من گھڑت اور جھوٹی کہانی بنا کران کو بدنام کرنے کی سازش کی ہے تاہم وہ اب تک کسی قسم کا ثبوت میڈیا یا عدالت کے آگے پیش نہیں کرسکے ہیں۔

سابق قائم مقام وزیرِ اعلی نے کہا کہ انہوں نے بدنامی پر عمران خان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا ہے تاہم انہوں نے عدالت میں خود پیش ہونے اور ثبوت پیش کرنے سے انکار کردیا ہے۔

انہوں نےیہ بھی بتایا کہ وہ عدالت میں گواہی دینے کے لیے تیار ہیں۔