یمن صورتحال: 'پاکستان غیر جانبدار رہے گا'
اسلام آباد: یمن کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ پانچویں روز بھی جاری رہا جس میں قرار داد پیش کی گئی جو متفقہ طور پر منظور ہوئی جس میں پاکستان کے غیر جانبدار ہونے اور ثالثی کا کردار ادا کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کر رہے تھے۔
اجلاس شروع ہوا تو اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ کوشش ہے یمن کی صورتحال پر متفقہ قرارداد لائی جائے، حکومت اور تحریک انصاف کی قراردادوں کے مسودے پر غور ہو رہا ہے۔
|
قرار داد متفقہ طور پر منظور
یمن کی صورتحال پر پیش کی گئی قرار داد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی ریحان ہاشمی نے اعتراض کیا کہ قیام امن کے لیے یمن کے بجائے پورے خطے کا ذکر کرنا چاہیے۔
اس پر وفاقی وزیر اسحاق ڈار نے کہا کہ اس وقت اجلاس یمن کی صورتحال پر ہو رہا ہے اس لیے قرار داد میں یمن کا ذکر ہے جبکہ ایک جگہ خطے کا بھی تذکرہ کیا گیاہے۔
اس کے بعداسپیکر نے تمام اراکین سے قرار داد پر رائے لی جس کو سب نے منظور کرلیا۔
بعد ازاں اجلاس پیر کے روز تک ملتوی کر دیا گیا جبکہ قرار داد صدر پاکستان کو دستخط کے لیے جائے گی۔
|
قرار داد پیش
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یمن کی صورتحال پر قرارداد پیش کی، قرار داد 12 نکات پر مشتمل تھی۔
قرار داد کا متن تھا کہ حرمین شریفین کو خطرے کی صورت میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگا،پاکستان مقدس مقامات کی حفاظت کرے گا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ یمن کی صورتحال خطے میں بحران پیدا کرسکتی ہے ۔
جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا کہ ایوان یمن میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔
یہ بھی کہا گیا کہ مسلم امہ اور عالمی برادری یمن میں امن کیلئے کردار ادا کرے۔
پاکستان کی تشویش بھی ظاہر کی گئی کہ یمن کی صورتحال پرپاکستان کوسخت تشویش ہے، پاکستان غیر جانبدار برقرار رکھے گا جس سے پاکستان ثالث کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
جبکہ عالمی اداروں سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیاکہ او آئی سی اور اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے۔
وزیر اعظم کی اجلاس میں آمد
نواز شریف بھی اجلاس میں شرکت کے لیے آئے۔
وزیر اعظم کی آمد پر مختلف ارکان نے ان سے مصافحہ کیا۔
نواز شریف نے فوج بھیجنے کی بات نہیں کی،نہال ہاشمی
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے فوج بھیجنے کی بات نہیں کی بلکہ انہوں نے اور وزیر دفاع نے وہاں قیام امن کی بات کی ہے۔
نہال ہاشمی نے مزید کہا کہ پاک فوج نے دنیا کے دیگر خطوں میں جا کر قیام امن میں اپنا کردار ادا کیا اگر کوئی اقوام متحدہ یا کسی اور فورم سے فوج قیام امن کےلیے جاتی تو وہ الگ بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین، ترکی اور سعودی عرب پاکستان کے بہترین دوست ممالک ہیں، جو ملک دوست ممالک کے ضرورت کے وقت کام نہیں آتے تو ان پر بھروسہ نہیں کیا جاتا۔
مسئلے کو عالمی تناظر میں دیکھنا ہوگا، مولانا محمد خان شیرانی
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رکن مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ یمن کے مسئلے کو عالمی تناظر میں دیکھنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم ملکوں کومسائل میں الجھانا مغربی ایجنڈا ہے۔
مولانا محمد خان شیرانی کا کہنا تھا کہ مغرب کو مسائل کے حل کیلئے پیشکش کی جانی چاہیے کیونکہ جنگیں مسائل کا حل نہیں
مسئلے کے سیاسی حل پر کوئی اختلاف نہیں،محسن عزیز
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ یمن کے مسئلے کے سیاسی حل پر کوئی اختلاف نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی سالمیت کی حفاظت پر کوئی دو رائے نہیں۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر کا کہنا تھاکہ یمن کے معاملے پر وزیر دفاع کے بیان میں مزید تفصیل ہونی چاہیے تھی۔
مسلم ممالک کو اعتماد میں لینا چاہیے، ایاز سومرو
ایاز صادق نے جب پی پی پی کے ایاز سومرو کو خطاب کیلئے پکارا تو انہوں نے کہا کہ بڑی مدت کے بعد ہماری بھی یاد آئی آپ کو، جس کے لیے بڑی مہربانی۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹرین ایاز سومرو کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس کئی دن سے جاری آج اس کو کسی نہ کسی نتیجے پر پہنچ جانا چاہیے۔
ایاز سومرو نے سرتاج عزیز کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امید یہ تھی مشیر امور خارجہ اس معاملے میں مختلف ممالک کا دورہ کریں گے مگر شاید وہ عمر کے اس حصے میں ہیں یہ دورے نہ کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام مسلم ممالک کو اس معاملے پر اعتماد میں لینا چاہیے۔
پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے،محسن لغاری
سینیٹر محسن لغاری کا کہنا تھا کہ یمن کا مسئلہ راتوں رات پیدا نہیں ہوا، پارلیمنٹ کی رائے ہے پاکستان ثالثی کا کردار ادا کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ثالث کا غیرجانبدار رہنا اہم ترین ہے، بے گناہوں کا قتل عام رکوانا مسلم امہ کی ترجیح ہونا ۔