پاکستان

جواد ظریف کی وزیراعظم، آرمی چیف سے ملاقاتیں

جواد ظریف نے وزیراعظم نواز شریف اور جنرل راحیل شریف سے خطے میں امن و امان کے حوالے سے بات چیت کی۔

اسلام آباد: پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے آج وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی، جس میں یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جاوید ظریف سے وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے یمن میں جاری بحران کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم نے ایرانی وزیر خارجہ کی ترکی کے رہنماؤں سے ملاقات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا، جس کے دوران اس بحران کو مسلم ممالک کے مابین مذاکارت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے وزیراعظم نواز شریف کو یمن میں سیز فائرپر عملدرآمد کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کیں۔

ملاقات میں پاک ایران سرحد سے متعلق امورکے علاوہ دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات اور افغانستان کی صورتحال بھی زیر بحث آئی۔

جاوید ظریف کی آرمی چیف سے ملاقات

وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے لیے راولپنڈی میں جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) پہنچے۔

پاکستان کی مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے ملا قات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت سرحدی معاملات اور مشرق وسطیٰ اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

ملاقات میں مسلم امہ کے مابین اتحاد اور بھائی چارے کے فروغ پر زور دیا گیا جبکہ ایرانی وزیرخارجہ نے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب اور خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کے کردارکو سراہا۔

جی ایچ کیو آمد پر ایرانی وزیر خارجہ کو پاک فوج کے چاق چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا، انھوں نے جی ایچ کیو میں یادگار شہداء پر فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر بھی چڑھائی۔

گزشتہ روز ایرانی وزیرخارجہ جاوید ظریف نے دفتر خارجہ میں وزیراعظم کے مشیر برائے امورخارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کی تھی۔

مزید پرھیں:'یمن میں مداخلت کے خلاف پارلیمنٹ میں اتفاقِ رائے'

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ یمن کے بحران کا حل خود یمن نے نکالنا ہے اور اگر بحران بڑھا تو داعش اور القاعدہ اس لڑائی میں حصے دار بن جائیں گے جس سےخطرات میں اضافہ ہوگا۔

جبکہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران نے یمن کے بحران کا سیاسی حل نکالنے پر اتفاق کیا ہے۔

ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف اورمشیرخارجہ سرتاج عزیز کے درمیان تجارت، اقتصادی روابط، انسداد دہشت گردی اور پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی کو موثر بنانے کے معاملات پر بھی بات چیت کی گئی۔