پاکستان

چارسدہ کے 6 محنت کش افغانستان میں قتل

کالعدم تنظیم نےمقتولین کو اغواء کرکے 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، 2 افراد اب بھی اغواء کاروں کی حراست میں ہیں
|

چارسدہ: افغانستان میں قتل کیے جانے والے چارسدہ کے 6 محنت کشوں کو سپرد خاک کر دیا گیا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع چار سدہ سے تعلق رکھنے والے محنت کشوں کو اغواء کاروں نے افغانستان کے علاقے مارکوہ میں قتل کر دیا تھا۔

قتل کیے جانے والے مزدوروں کی نمازجنازہ چار سدہ میں ادا کی گئی۔

واضح رہے کہ مارے جانے والے افراد افغانستان محنت مزدوری کرتے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق مقتولین کو دو ماہ قبل افغانستان میں کالعدم تنظیم نے اغواء کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اغواء کاروں نے رہائی کے لیے 50لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔

مقتولین میں سے چار کا تعلق چارسدہ کےعلاقے پڑانگ جبکہ ایک کا ماجو سے بتایا جاتا ہے۔

مقتولین میں دو بھائی راحت اللہ، عطاءاللہ سمیت احمد علی، عبداللہ، ریحان گل اور دیدن گل شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گوہر علی اور نور حسین تاحال لاپتہ ہیں، جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ اب بھی اغواء کاروں کے قبضے میں ہیں۔

ایس ایچ او چارسدہ عمران خان کے مطابق مقتولین کے رشتے داروں نے بتایا ہے کہ مسلح افراد نے چارسدہ کے رہائشی 9 محنت کشوں کو اغواء کیا تھا۔

پولیس افسر کے مطابق ان افراد کو افغانستان کے علاقے مومند سے دو ماہ قبل اغواء کیا گیا تھا۔

ایک مغوی لحاظ گل کو اغواء کاروں نے بعد ازاں رہا کر دیا تھا، لحاظ گل بہت معمر تھے جس کی ان کو رہا کیا گیا۔