پاکستان

مشرف کے وارنٹ گرفتاری مشروط طور پر کالعدم

غازی عبدالرشید قتل کیس میں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا گیا، بگٹی قتل کیس میں سابق صدر کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی

اسلام آباد: غازی عبدالرشید قتل کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مشروط طور پر کالعدم قرار دے دیئے۔

عدالت نے پرویز مشرف کو آئندہ سماعت پر ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس نورالحق قریشی نے پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

عدالت نے پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مشروط پر کالعدم قرار دیتے ہوئے ٹرائل کورٹ میں 27اپریل کو ہرصورت پیش ہونے کا حکم دیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ مشرف ٹرائل کورٹ میں نہ پیش ہوئے تو ان ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

پرویز مشرف کے وکلاء کو عدالت نے تحریری طور پر اپنے موکل کی ٹرائل کورٹ میں حاضری کی یقین دہانی کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

ٹرائل کورٹ نے غازی رشید قتل کیس میں مشرف کے پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

اکبر بگٹی قتل کیس

پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سابق فوجی صدر کو کمر میں درد کے ساتھ ساتھ کئی مرض لاحق ہیں۔

نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت ون میں ہوئی، جسٹس آفتاب احمد لون نے سماعت کی۔

اس موقع پر سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان شعیب نوشیروانی عدالت میں پیش ہوئے ۔

سابق صدر مشرف کے وکیل اختر شاہ اور سلطان کاکڑ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

اس موقع پر ڈی جی ہیلتھ بلوچستان فاروق اعظم نے پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کیں جس کے مطابق سابق صدر کمر کے درد میں مبتلا ہیں اور اعصاب بھی کمزور ہیں۔

آٹھ صفحات پر مشتمل میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کے دل کی تین شریانیں بند ہیں۔