پاکستان

زیارت میں جھڑپ، چھ عسکریت پسند ہلاک

ایک ہفتہ پہلے اغوا ہونے والے نو سرکاری ملازمین کی بازیابی کیلئے سرچ آپریشن جاری تھا، جب یہ واقعہ پیش آیا۔

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع زیارت میں جھڑپ کے دوران چھ مبینہ عسکریت پسند ہلاک جبکہ دو سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔

فرنٹئیر کارپس کے ترجمان خان واسع نے بتایا کہ جمعہ کو ہونے والی جھڑپ کے دوران سیکورٹی فورسز کے گھیرے میں آنے والے دو خود کش بمبار بھی مارے گئے۔

واسع کے مطابق اس علاقے میں ایک ہفتہ پہلے اغوا ہونے والے نو سرکاری ملازمین کی بازیابی کیلئے سرچ آپریشن جاری تھا جب یہ واقعہ پیش آیا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ سرچ آپریشن میں 450 سیکورٹی اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مارے جانے والے عسکریت پسندوں کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے تھا اور وہ علاقے میں شہری اور سیکورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔

سرچ آپریشن کے بعد سنجیوی کے اندر اور اطراف سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے جبکہ آپریشن کو کامیاب بنانے کیلئے علاقے کی تمام سڑکوں پر فورسز تعینات ہیں۔

سیکورٹی فورسز نے قومی ایکشن پلان کے اعلان کے بعد اب تک بلوچستان میں 300 سے زائد مبینہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

فورسز نے کوئٹہ اور صوبے کے دوسرے علاقوں میں امن یقینی بنانے کیلئے کوششیں بڑھا دی ہیں۔