استعفیٰ کی وجہ 'جوانی پھر نہیں آنی' کا ٹریلر!
کیا اس سے قبل کسی نے سنا کہ کسی مشہور اداکار نے محض ایک فلم کے ٹریلر کی وجہ سے اپنے سیاسی عہدے سے استعفیٰ دیا ہو۔
لیکن ہمایوں سعید کی فلم 'جوانی پھر نہیں آنی' کے پہلے ٹریلر نے یہ کر دکھایا ہے۔
پاکستانی ہدایت کار اور اداکار حمزہ علی عباسی نے منگل کے روز فلم 'جوانی پھر نہیں آنی' میں کام کرنے کے باعث تحریک انصاف کے کلچرل سیکرٹری کے عہدہ سے استعفی دے دیا، جن کا کہنا تھا کہ وہ اب اس عہدے پر کام کرنے کے لیے خود کو فٹ محسوس نہیں کرتے۔
مزید پڑھیں:حمزہ عباسی تحریک انصاف سے الگ
ندیم بیگ کی ہدایات میں بننے والی اس فلم کے پہلے ٹریلر میں حمزہ علی عباسی سوئمنگ پول میں شرٹ کے بغیر موجود ہیں اور بکنی پہنے ہوئے ایک لڑکی کو دیکھ رہے ہیں ، جبکہ انھیں نائٹ کلبز اور ساحل سمندر پر بھی دکھایا گیا ہے۔
حمزہ علی عباسی جو ہمیشہ سے ہی اپنے نظریات کے اظہار میں بہت بے خوف رہے ہیں، نے فیس بک پر اپنے ایک اسٹیٹس میں لکھا ہے کہ انھیں اس بات پر شرمندگی ہے کہ انھوں نے 'بکنی میں موجود خواتین کے ساتھ رومانس' کیا جبکہ وہ اس 'مغربی بولی وڈ طرز کی فلم کا حصہ بننے پر بھی شرمندہ' ہیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر اپنے دعوے کے مطابق وہ ماضی میں بولی وڈ فلموں میں کام کرنے سے انکار کرچکے ہیں، تو اب انھوں نے اس پاکستانی فلم میں کیوں کام کیا۔ کیا اپنے نظریات پر اپنے کیریئر کو ترجیح دینا منافقت نہیں ہے؟
یہ بتانے کی ضرروت نہیں کہ حمزہ علی عباسی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مقبول ہورہے ہیں۔
تاہم کچھ لوگوں نے انھیں نہیں بخشا۔
|
جبکہ کچھ نے اس حوالے سے ٹوئٹر پر ان کی حمایت بھی کی۔
|
اس سے قبل حمزہ کا کہنا تھا کہ فلم کے پروڈیوسر ہمایوں سعید ان کے بھائیوں کی طرح ہیں، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے یہ فلم کرنے کی حامی بھری ۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'یہ فلم پاکستان میں کامیڈی کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگی'۔
حمزہ کے مطابق 'فلم میں کچھ ایسے سین تھے، جن سے وہ متفق نہیں تھے لیکن آپ کو پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کی ڈیمانڈ کے مطابق ہی چلنا پڑتا ہے'۔
حمزہ کے ایک فین نے انھیں کچھ اس طرح سے مشورہ دیا ہے۔
|