پاکستان

"صولت مرزاکی معافی کاسوال ہی پیدانہیں ہوتا"

کےای ایس سی کےمقتول چیئرمین کے صاحبزادے عمر شاہد کے مطابق صولت مرزا کی معافی کیلئے سیاسی جماعت نے ان پر شدید دباؤ ڈالا۔

کراچی:کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (کے ای ایس سی) کے مقتول چیئرمین شاہد حامد کے صاحبزادے عمر شاہد حامد نے الزام لگایا ہے کہ صولت مرزا کی معافی کے لیے سیاسی جماعت کی جانب سے ان پر شدید دباؤ ڈالا گیا۔

عمر شاہد حامد کے مطابق ان کی والدہ کو بھی دھمکیاں ملیں لیکن وہ صولت مرزا کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے۔

کے ای ایس سی کے مقتول سربراہ شاہد حامد کے صاحبزادے عمر شاہد حامد نے صولت مرزا کو معاف نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے ان کے والد کے علاوہ بھی کئی ملازمین کو قتل کیا۔

عمر شاہد حامد نے اپنے والد کے قتل کی درست تفتیش نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا۔

عمر شاہد حامد نے سیاسی جماعت کی جانب سے صولت مرزا کی معافی کے لیے دھمکیاں دینے کا الزام بھی لگاتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں تمام ملزمان کے نام درج ہیں۔

انہوں نےکراچی کا امن خراب کرنے میں مافیاز کو ملوث قرار دیا۔

عمر شاہد کہتے ہیں کہ آپریشن کرنے والے پولیس اہلکاروں کو چن چن کر قتل کیا گیا۔

ایس پی عمر شاہد حامد کا کہنا تھا کہ کراچی میں مافیاز پولیس سے زیادہ مضبوط ہیں، امن کے لیے پولیس کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 'الطاف حسین نے شاہد حامد کو قتل کرنے کی ہدایت دی'

خیال رہے کہ صولت مرزا کو کے ای ایس سی کے ایم ڈی سمیت تین افراد کے قتل پر جمعرات کی صبح مچھ جیل میں پھانسی پر لٹکایا جانا تھا تاہم خرابی صحت کے باعث ان کی پھانسی کو 72 گھنٹے کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

صولت مرزا کا ایک ویڈیو بیان بھی سامنے آیا جس میں انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین سمیت دیگر رہنماؤں پر مختلف الزامات لگائے۔

مزید پڑھیں : 'صولت مرزا کو خراب صحت کی وجہ سے پھانسی نہیں دی گئی'

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گذشتہ ہفتے صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹس جاری کیے تھے۔

ایم کیو ایم کے کارکن کو جولائی 1997 میں کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (کے ای ایس سی)، جو اب کے۔ الیکٹرک کے نام سے جانی جاتی ہے، کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور گارڈ خان اکبر کو قتل کرنے کے جرم میں 1999 میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : 'مجھے کچھ نہیں ہونے جارہا'،صولت مرزا

صولت مرزا 1998 میں تھائی لینڈ فرار ہوگیا تھا تاہم والدہ کی برسی میں شرکت کے لیے آنے کے دو ہفتے بعد انہیں چوہدری اسلم نے گرفتار کیا۔

سیکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر صولت مرزا کو اپریل 2014 میں بلوچستان کی مچھ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔