پاکستان

'صولت مرزا کو خراب صحت کی وجہ سے پھانسی نہیں دی گئی'

وفاقی وزیرداخلہ کےمطابق کہ صولت مرزاصرف کےای ایس سی کےایم ڈی شاہدحامد کےقتل ہی نہیں بلکہ دیگرکئی سنگین جرائم میں ملوث ہے

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی پیروی کرنا حکومت کا فرض ہے،برطانوی حکومت سے اس سلسلے میں تعاون کیا جائے گا، عمران فاروق قتل کیس کوسیاسی جوڑتوڑ کاحصہ نہیں بنانا چاہیے۔

مزید پڑھیں : وفاقی وزیر داخلہ کی برطانوی کمشنر سے ملاقات

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ گذشتہ روز برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بارے میں کوئی باضابطہ درخواست نہیں کی گئی البتہ سیکیورٹی فورسز اور آرمی کے خلاف بیانات اور عمران فاروق قتل کیس سےمتعلق ضرور بات ہوئی۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران فاروق قتل کیس کی پیروی کرنا ہمارا فرض ہے، ان کے قاتلوں کو سزا ملنی چاہیے۔

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ کراچی کے معاملات پر برطانوی ہائی کمشنر سے بات ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صولت مرزا کی پھانسی 72 گھنٹوں کے لیے مؤخر

مچھ جیل میں صولت مرزا کی پھانسی کو مؤخر کیے جانے کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ صولت مرزا کی خراب صحت کے باعث پھانسی 72 گھنٹے کے لیے مؤخر کی گئی ہے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ صولت مرزا کی صحت ایسی نہیں کہ اس کو پھانسی دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ صولت مرزا صرف کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حامد کے قتل ہی نہیں بلکہ دیگر کئی سنگین جرائم میں ملوث ہے۔

ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نائن زیرو چھاپے پر قومی اسمبلی کو بریفنگ دینے کو تیار ہوں۔

ایک ملزم کی پھانسی ملتوی ہونے کے حوالے سے چوہدری نثار نے کہا کہ شفقت حسین کی عمر کا تعین کرنے کے لیے ہر ممکن تحقیقات کی گئیں، اس کی پھانسی بھی 3 روز کے لیے موخر کی گئی ہے۔