پی آئی اے کا فیشن ایبل کایا پلٹ
جدت اور تخلیق کہنے اور سننے میں تو بہت اچھے لگتے ہیں مگر ان کو اپنانا اتنا آسان کام نہیں اور خاص طور پر اگر بات ہو فضائی میزبانوں کی جیسے پی آئی اے جس پر لوگوں کا اعتماد بہت حد تک کم ہوگیا ہو تو کچھ نہ کچھ نیا تو کرکے صارفین کو اپنی جانب کھینچنا بقاء کے لیے ضروری ہوجاتا ہے۔
اور پی آئی اے نے اسی سوچ کے پیش نظر ایک منفرد ایونٹ مین اپنے عملے کے لیے نئے یونیفارمز کو متعارف کرایا ہے جن کی تیاری پاکستانی فیشن کے چند بڑے ناموں نے کی ہے۔
لیجنڈ ڈیزائنر بنتو کاظمی، مہین خان، ایچ ایس وائی اور ثانیہ مسکاتیہ نے پی آئی اے کے نئے انداز کے لیے ممکنہ ڈیزائنز پیش کیے۔
مجموعی طور پر سولہ ٹاپ ڈیزائنر نے پی آئی اے کے نئے یونیفارم کے لیے اپنے ڈیزائن پیش کیے اور ججز پینل جس میں زیبا بختیار، طارق امین، ناز منشا اور شہناز اسمعیل سمیت دیگر شامل تھے، نے انہیں مختلف نمبر دیئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈیزائنر نے مختلف انداز کو اپانا جیسے ثانیہ مسکاتیہ اور ندا آویز قومی پھول اور پرندے سے متاثر نظر آئیں، ندا آواز کی کلیکشن میں رنگارنگ اسکارف اور شلوار قمیضیں نمایاں تھیں جن کے لیے مختلف رنگوں کا انتخاب کیا گیا اور ٹوپی سمیت نیلی ویسٹ کوٹ کو بھی اس کا حصہ بنایا۔
ثانیہ مسکاتیہ نے پینٹس اور ویسٹ کوٹس کے ساتھ خاص انداز کی ٹوپی کو اپنے ٹریڈ مارک انداز میں ڈیزائن کیا۔
مہین خان نے سادہ مگر پروقار یونیفارمز کو پی آئی اے میزبانوں کے لیے ڈیزائن کیا۔
ایچ ایس وائی نے گہرے رنگوں اور کشیدہ کاری کے ساتھ اپنا رنگ جمانے کی کوشش کی۔
اسی طرح کھاڈی کے ملبوسات رنگارنگ ویسٹ کوٹس اور روایتی چمکدار بارڈرز پر مشتمل تھے۔
نومی انصاری نے اپنے سادہ ڈیزائنز کے ساتھ سب کو حیران کردیا۔
مردون کے یونیفارمز کی جہاں تک بات ہے تو اسمعیل فرید اور عمر فاروق نے روایتی یونیفارمز کے ساتھ ہی کھیلنے کی کوشش کی جبکہ عامر عدنان کی پیشکش یونیفارم کی بجائے لاﺅنج سوٹس زیادہ نظر آتی تھی۔
ایچ ایس وائی نے روایتی انداز سے ہٹ کر شیروانی کو یونیفارم کے طور پر پیش کیا۔
اس شو کا اختتام ان ماڈلز پر ہوا جنھوں نے پی آئی اے کی ماضی کی یونیفارمز پہن کر اسٹیج پر کیٹ واک کی جس سے تاریک کی دلچسپ جھلک دیکھنے کو ملی۔
فاتحین کا اعلان ایک مختصر وقفے کے بعد ہوا اور یونیفارم کو مختلف حصوں میں تقسیم کردیا گیا یعنی ٹوپی اور اسکارف، یونیفار، کوٹ، مردوں کے یونیفارم سب کے لیے الگ الگ ڈیزائنر کامیاب قرار پائے۔
مثال کے طور پر ثانیہ مسکاتیہ ٹوپی اور اسکارف میں کامیاب قرار پائیں، نومی انصاری نے یونیفارم کا میدان سر کرلیا، یاسمین شیخ نے کوٹ کی کیٹیگری میں کامیابی حاصل کی جبکہ عمر فاروق مردوں کے یونیفارم کے ڈیزائن کے فاتح رہے۔