لاہور: مظاہرین کے ہاتھوں جلایا گیا شخص 'نعیم' تھا
لاہور میں گرجا گھروں پر ہونے والے بم دھماکوں کے بعد مشتعل مظاہرین کے ہاتھوں قتل ہونے دو افراد میں سے ایک کی شناخت نعیم کے نام ہو گئی ہے۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق مقتول نعیم کے بھائی سلیم نے لاہور کے تھانہ نشتر کالونی میں ایک درخواست درج کروائی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز مشتعل مظاہرین کے ہاتھوں ہلاک ہونے والا ایک شخص ان کا بھائی ہے جس کا نام نعیم تھا۔
سلیم کی جانب سے اپنے بھائی کی تصویر بھی درخواست کے ساتھ پولیس کو جمع کروائی گئی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ نعیم شیشہ کاٹنے کا کام کرتا تھا اور احتجاج کے دوران مشتعل افراد کے ہتھے چڑھ گیا۔
درخواست میں مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مشتعل افراد نے نہ صرف ان کے بھائی کو قتل کیا بلکہ ان کی لاش کو جلایا۔
گزشتہ روز لاہور کے گرجا گھروں میں ہونے والے بم دھماکوں میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد مشتعل مظاہرین نے دو افراد کو تشدد کرکے قتل کرنے کے بعد جلا دیا تھا۔
وزیراعلی پنجاب نے نوٹس لے لیا
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نعیم کی مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت اور جلائے جانے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ شک کی بنیاد پر کسی کی جان لینا انسانیت سوز واقعہ ہے، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔