پاکستان

منی لانڈرنگ: ایان علی کی درخواست ضمانت مسترد

سپر ماڈل ایان علی کے مطابق 5 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم انھیں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کے بھائی خالد ملک نے دی تھی۔

اسلام آباد: راولپنڈی کی کسٹم عدالت نے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار سپر ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انھیں چودہ روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

پیر کو راولپنڈی کی کسٹم عدالت میں ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت پر جج ممتاز حسن چوہدری نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران اپنے تحریری جواب میں ماڈل ایان نے عدالت کو بتایا کہ ان کے سامان سے ملنے والی 5 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم انھیں سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کے بھائی خالد ملک نے دی تھی، جن کو انھوں نے اپنا مکان فروخت کیا تھا۔

واضح رہے کہ خالد ملک سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کے بھائی ہیں اور وہ ہفتے کو دبئی جانے والی پرواز میں مبینہ طور پر ماڈل ایان کے ساتھ تھے۔

ماڈل ایان نے عدالت کے روبرو معافی طلب کرتے ہوئے کہا کہ انھیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ اتنی بڑی رقم ملک سے باہر لے جانا قانوناً جرم ہے۔

واضح رہے کہ کسٹم قوانین کی رو سے 10 ہزار ڈالر سے زائد رقم لے جاناغیر قانونی اور منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتا ہے۔

ماڈل کے والد راجا حفیظ بھی عدالت میں پیش ہوئے، جن کا موقف تھا کہ ان کی بیٹی کے بارے میں پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔

ایان کے والد نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ اس بات کی تحقیقات کا حکم دے کہ ایان نے اپنا مکان کیوں فروخت کیا۔

جس پرعدالت کا کہنا تھا کہ تمام قانونی پہلوؤں کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔

بعد ازاں راولپنڈی کی کسٹم عدالت نے ایان علی کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انھیں چودہ روزہ ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم جاری کردیا۔

جبکہ کسٹم آفیسر انسپکٹر سلیم کو اس معاملے کی تفتیش کے لیے مقرر کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل عدالت نے ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

یاد رہے کہ ہفتے کو وفاقی دارالحکومت کے بینظیرانٹرنیشنل ائیرپورٹ پرنجی ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد سے دبئی جاتے ہوئے مشہور پاکستانی ماڈل ایان علی کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: ماڈل ایان علی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج

ڈپٹی کلکٹر کسٹمز نوید بگٹی نے ڈان کو بتایا کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس نے ایان علی کو راول لاؤنج پر روکا اور کسٹم کلیکٹر زیبا اظہر نے ان کے بیگ سے 5 لاکھ امریکی ڈالر سے زائد کی رقم برآمد کی۔

اس واقعے کے بعد کسٹم حکام نے ماڈل کو حراست میں لے لیا اور انھیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال (ڈی ایچ کیو) منتقل کیا گیا۔

طبی معائنے کے بعد ایان علی سے مزید تفتیش کی گئی، تاہم وہ کوئی معقول وجہ بتانے میں ناکام رہیں، جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم ایکٹ 1969 کے تحت منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرکے انھیں اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا تھا۔