پاکستان

غازی عبدالرشید کیس میں مشرف کے وارنٹ گرفتاری

ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان نے پرویز مشرف کی چاروں درخواستیں مسترد کرتے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

اسلام آباد: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے غازی عبدالرشید قتل کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان نے منگل کو سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غازی عبدالرشید اور ان کی والدہ کے قتل کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے پرویز مشرف کی چاروں درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

واضح رہے کہ پرویز مشرف نے عدالتی دائرہ اختیار اور حاضری سے استثنیٰ سمیت 4 مختلف درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔

مذکورہ کیس کی سماعت 2 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

یاد رہے کہ 2007 میں پرویز مشرف کے دور حکومت میں اسلام آباد میں قائم لال مسجد اور اس سے ملحقہ جامعہ حفصہ میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مشرف حکومت کا موقف تھا کہ لال مسجد میں شدت پسندوں نے پناہ لے رکھی تھی جو ریاستی قوانین کی عملداری کو قبول نہیں کرتے تھے۔

عبدالرشید غازی کے بیٹے حافظ ہارون رشید نے سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔