جمعرات اور جمعے کے دن دنیا کی سب سے اہم بحث یہی رہی کہ یہ ڈریس نیلا اور کالا ہے یا سفید اور سنہری۔
جمعرات کے روز اسکاٹ لینڈ کے شہری کیٹلن میکنیل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹمبلر پر ایک ڈریس کی تصویر پوسٹ کی، اور کیپشن میں لکھا کہ 'میری مدد کریں، کیا یہ ڈریس نیلا اور کالا ہے یا سفید اور گولڈن؟ میں اور میرے دوست بہت پریشان ہیں اور ہم اتفاق نہیں کر پارہے۔' اور صرف اس ایک جملے نے انٹرنیٹ کی دنیا کو پریشان کر کے رکھ دیا۔
میکنیل کا کہنا تھا کہ 'میرے دو قریبی دوستوں کی شادی تھی، اور دلہن کی ماں نے شادی کے جوڑے کی تصویر لے کر بھیجی۔ جب یہ تصویر لڑکی نے اپنے منگیتر کو دکھائی، تو دونوں ہی رنگ پر جھگڑنا شروع ہو گئے۔'
ایسا لگتا ہے کہ پوری دنیا مل کر ہمیں بے وقوف بنا رہی ہے، اور ہماری آنکھوں اور ہمارے دماغوں کو دھوکا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ جوڑا نیلا اور کالا ہے۔ ارے واقعی یہ نیلا اور کالا ہی ہے۔ لیکن جب جولیان مور کہہ رہی ہیں کہ یہ سفید اور سنہری ہے، تو آپ ایک بار پھر سوچیے۔
انٹرنیٹ کی دنیا تقسیم ہو چکی ہے۔ ٹیم نیلا اور کالا سمجھتی ہے کہ وہی درست ہیں۔
جبکہ ٹیم سفید اور سنہری یہ ماننے کو تیار نہیں ہیں۔
کِم کارداشیان بھی سفید اور سنہری ہی دیکھ پائیں۔
لگتا ہے کہ یہ بحث اب دوستوں اور خاندانوں میں جھگڑے کروائے گی۔
کہیں ایسا تو نہیں کہ یہ صرف مارکیٹنگ کی حکمتِ عملی ہو؟ اگر ایسا ہے تو واقعی کسی نے بہت زبردست سمجھ بوجھ کے ساتھ یہ حرکت کی ہے۔ کپڑوں کی ایک برطانوی شاپ رومن اوریجنلز یہ ڈریس فروخت کرتی ہے۔ ہم ان کی ویب سائٹ پر گئے، ڈریس کو نیلا رنگ میں منتخب کیا اور ہمیں کیا ملا؟
یہ لیجیے۔ ڈریس نیلا اور کالا ہی ہے۔ یہ شاپ سفید اور سنہری فروخت ہی نہیں کرتی۔ کس نے سوچا تھا کہ یہ فیشن اتنے شدید نفسیاتی ٹارچر کا سبب بنے گا۔