پاکستان

بگٹی قتل کیس: مشرف کی استثنٰی کی درخواست منظور

سابق صدر معزز عدالت کا احترام کرتے ہیں اور وہ علالت کے باعث عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوسکتے، وکیل مشرف۔

کوئٹہ: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو عدالت میں حاضری سے متعلق ایک دن استثنٰی کی درخواست منظور کرلی۔

مشرف کے وکیل اختر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ سابق صدر معزز عدالت کا احترام کرتے ہیں اور وہ علالت کے باعث عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوسکتے۔

دوسری جانب سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

شیرپاؤ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کو نواب بگٹی قتل کی خبر میڈیا سے ملی اور ان کا بلوچ رہنما کے قتل میں کوئی کردار نہیں تھا۔

کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل کاکہنا تھا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہے جبکہ پرویز مشرف کو عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہیے۔

سابق وزیر داخلہ بلوچستان میر شعیب نوشیروانی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر کا نواب بگٹی قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے لہٰذا ان کے موکل کاکیس مشرف کیس کے الگ کیا جائے۔

محکمہ صحت بلوچستان نے بتایا کہ میڈیکل بورڈ تشکیل دیے جاچکے ہیں،پرویز مشرف کے طبی معائنے کے بعد رپورٹ کو عدالت کے سامنے کے پیش کیا جائے گا۔

کیس کی سماعت سترہ مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے۔

بلوچ رہنما نواب اکبر بگٹی کو اگست 2006 میں ایک غار میں پرویز مشرف کے احکامات پر فوجی آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا تھا جو اس وقت پاکستان کے صدر اور آرمی چیف تھے۔