دنیا

ڈنمارک میں کیفے پر فائرنگ، ایک شخص ہلاک

کوپن ہیگن میں اظہار رائے کی آزادی سے متعلق تقریر کے دوران فائرنگ کی گئی، تین پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ۔

کوپن ہیگن: ڈنمارک کی میڈیا کے مطابق کوپن ہیگن کے ایک کیفے میں اظہار رائے کی آزادی سے متعلق تقریر کے دوران دو نامعلوم مسلح افراد کی جانب فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

اس تقریب کا انعقاد سوئیڈن کے آرٹسٹ لارس وکس کی جانب کیا گیا جنہیں 2007 میں پیغمبر محمد ﷺ کےگستاخانہ خاکے بنانے کے بعد سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔

ڈینش پولیس نے ایک اعلامیے میں 40 سالہ شخص کی ہلاکت اور تین پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

مسلح افراد فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

ٹی وی چینل کے مطابق کیفے کی دیوار پر کم از کم 30 گولیوں کے نشان ہیں جبکہ دو افراد کو اسٹریچر پر لے جاتے ہوئے بھی دیکھا گیا جن میں ایک پولیس افسر شامل ہے۔

تقریب کی ایک منتظم نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ وکس تقریب میں موجود تھے اور محفوظ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ماسک پہنے ایک شخص کو دیکھا جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہیں۔

تقریب کے ایک اسپیکر نے ٹی وی ٹو چینل کو بتایا کہ واقعے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔

68 سالہ وکس پر اس سے قبل بھی حملے ہوچکے ہیں۔ گزشتہ سال پنسلوینیا کی ایک خاتون کو وکس کو قتل کرنے کا منصوبہ بنانے پر دس سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ جنوبی سوئیڈن میں وکس کے گھر کو آگ لگانے کی کوشش کرنے پر دو افراد کو جیل بھیجا گیا۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا جب گزشتہ ماہ پیرس میں گستاخانہ مواد شائع کرنے والے ایک میگزین پر حملہ کیا گیا۔

اس حملے کو فرانس کی تاریخ میں بڑے دہشت گرد واقعات میں شمار کیا جاتا ہے۔