پاکستان

'حکومت مذہبی مدرسوں کے خلاف آپریشن سے باز رہے'

دیوبندی اور فقہ جعفریہ کے مدارس کی تنظمیوں نے الگ الگ بیانات میں حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنا مؤقف واضح کرے۔

اسلام آباد: پاکستان میں موجود مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے مدارس بورڈز نے ایک بار پھر حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ بیرونی طاقتوں کے ایماء پر مدارس کے خلاف آپریشن سے باز رہیں۔

دیوبندی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے وفاق المدارس العربیہ کے کراچی میں ہونے والے ایک اجلاس میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ مدارس اور انتظامیہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے وہ اپنے مؤقف کی وضاحت کرے۔

اجلاس، جس کی صدارات وفاق کے سیکرٹری جنرل قاری حنیف جالندھری کررہے تھے، میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں مدارس کی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

وفاق مدارس العربیہ کے ترجمان عبدالقدوس کا کہنا تھا کہ 'ہم حکومت کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار ہیں اور اصلاحات کے ایجنڈے پر بھی گفتگو ہوسکتی ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ بیرونی طاقتوں کے دباؤ پر لگائی گئی مذہبی تعلیمی اداروں پر حکومتی پابندیوں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

دوسری جانب فقہ جعفریہ مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے مدارس کے وفاق کا اجلاس بورڈ کے نائب صدر مولانا نیاز حسین نقوی کی صدارت میں لاہور میں ہوا اور اس میں بھی اسی طرح کا ایک فیصلہ سامنے آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تین متفقہ نکات سے حکومت کو آگاہ کردیا ہے، جس میں سے دو نکات کے حوالے سے حکومت کو پہلے بھی کئی بار مطلع کیا جاچکا ہے اور تیسرے کا تعلق قومی ایکشن پلان سے ہے۔