پاکستان

نیب کا سابق وفاقی وزیر اور اہلیہ کی دولت کی تحقیقات کا فیصلہ

پی پی کے دورِ حکومت میں وزیر مواصلات رہے ارباب عالمگیر پر معلوم ذرائع آمدنی سے زیادہ دولت جمع کرنے کا الزام ہے۔

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایک سابق وفاقی وزیر اور ان کی اہلیہ کے خلاف معلوم ذرائع آمدنی سے بڑھ کر دولت اکھٹا کرنے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

بدھ کے روز نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی صدارت میں منعقدہ بیورو کے ایگزیکٹیو بورڈ کے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکٹر ارباب عالمگیر جو پیپلزپارٹی کی پچھلی حکومت میں وزیرِ مواصلات تھے، اور ان کی اہلیہ عاصمہ ارباب کے خلاف تحقیقات شروع کی جائیں۔

اس جوڑے کے خلاف الزامات کی تفصیلات بیان کیے بغیر نیب کے ترجمان نے کہا کہ ’’بورڈ نے معلوم ذرائع آمدنی سے بڑھ کر دولت جمع کرنے کے سلسلے میں ارباب عالمگیر اور ان کی اہلیہ کے خلاف ایک شکایت تصدیق کے لیے منظور کرلی ہے۔‘‘

متعدد کوششوں کے باوجود تبصرے کے لیے اس جوڑے سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

نیب کے بورڈ نے تین انکوائریوں کو دوبارہ مجاز کیا، ان میں سے ایک متروکہ املاک بورڈ کےسابق چیئرمین آصف ہاشمی ، بورڈ کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف ہے۔

ان پر غیرقانونی بھرتیوں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے بورڈ کی املاک کو غیرقانونی طور پر لیز کرنے یا کرائے پر دینے، اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی لاہور کے ساتھ زمین کے تبادلے کے ایک سودے میں مداخلت کرنے کا الزام تھا۔

دوسری انکوائری پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے سابق سپریٹنڈنٹ انجینئر میاں مسعود اختر، سابق ایگزیکٹیو انجینئر چوہدری حسان اختر اور رانا سلیم اختر، سابق اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر پرویز اقبال محمود اور دیگر کے خلاف شروع کی جائے گی۔

ان پر فیصل آباد میں تعمیری کام کی تکمیل کے دوران دس کروڑ پچاس لاکھ روپے کی خرد برد کا الزم ہے۔