ایم کیو ایم کے سیکٹر انچارج کا 90 روزہ ریمانڈ
کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) محمودآباد کے سیکٹر انچارج رفیق راجپوت کو تفتیش کی غرض سے نوے روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دے دیا ہے۔
پیر کو ملزم رفیق راجپوت کو رینجرز کی بھاری نفری کے حصار میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 3 میں حراستی حکم اور جیل وارنٹ کے ہمراہ پیش کیا گیا۔
رینجرز نے عدالت کو بتایا کہ ملزم رفیق راجپوت کو ہفتہ کی شب ایک ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران محمودآباد سے گرفتار کیا گیا اور ملزم کے بارے میں باوثوق اطلاعات ہیں کہ وہ سانحہ بارہ مئی سمیت دیگر سنگین جرائم میں ملوث ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کا الطاف حسین کیخلاف لندن میں مقدمے کا اعلان
عدالت نے ملزم کو تحفظ پاکستان آرڈیننس (پی پی او) کے تحت نوے روز کے لیے رینجرز کی تحویل میں دے دیا۔
رینجرز ذرائع کے مطابق ملزم بینک میں اٹھارہ گریڈ کا افسر ہے اور بینک کو ملزم کے کرمنل ریکارڈ سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ملزم کے وکیل کا کہنا ہے کہ رفیق راجپوت بے گناہ ہے اور اسے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس سے قبل اتوار کو رات گئے ایک پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے اپنے سینئر کارکن رفیق راجپوت کی گرفتاری اور انہیں بارہ مئی 2007ء کے پر تشدد واقعات میں ملوث کرنے کی شدید مذمت کی۔
جبکہ ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی پارٹی کے چودہ کارکنوں کو 12 مئی کو ہلاک کیا گیا تھا، لیکن ایک بھی قاتل گرفتار نہیں کیا گیا۔