متحدہ کا سیکٹر انچارج کی گرفتاری کا الزام
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے محمود آباد سیکٹر کے انچارج رفیق راجپوت کو مبینہ طور پر رینجرز نے حراست میں لیا ہے۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری کے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے رات کو 3 بجے رفیق راجپوت کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کو حراست میں لے لیا۔
ایم کیو ایم نے الزام عائد کیا کہ بعض اہکار سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے۔
مزید پڑھیں : رینجرز رپورٹ: سانحہ بلدیہ ٹاﺅن میں ایم کیو ایم ملوث قرار
رابطہ کمیٹی کے بیان میں مزید کہاگیا ہےکہ ایم کیو ایم محمود آباد سیکٹر کے انچارج کو حراست میں لیے جانے کےبعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا جن کے حوالے سے مزید کچھ نہیں بتایا جا رہا۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے اعلی حکام سے اپنے عہدیدار کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں : کارکن کی ہلاکت پر ایم کیو ایم کی ہڑتال
واضح رہے کہ دو ہفتوں میں کارکنان کی ہلاکت اور گرفتاریوں پر ایم کیو ایم ہڑتال اور یوم سوگ کر چکی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ اس وقت شدید دباؤ کا شکار ہے کیونکہ رینجرز نے سندھ ہائی کورٹ میں ایک رپورٹ جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 2012 میں بلدیہ ٹاؤن میں فیکٹری میں آگ لگانے میں ایم کیو ایم ملوث ہے۔
مزید پڑھیں : ایم کیو ایم کی کال پر کراچی سمیت سندھ بھر میں یومِ سوگ
فیکٹری میں آتشزدگی سے 250 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ایم کیو ایم نے بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں آتش زدگی کے الزام میں گرفتار ملزم رضوان قریشی سے اعلان لاتعلقی کر دیا ہے اور اس کو سزاء دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔