پاکستان

شریف برادران کے خلاف نیب ریفرنسز کالعدم قرار

لاہور ہائیکورٹ نے مشرف کے دور میں قائم کیے گئے ریفرنسز پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں دوبارہ نہیں کھولا جا سکتا۔
Welcome

لاہور ہائیکورٹ نے وزیزاعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف کے دور میں بنائے گئے قومی احتساب بیورو (نیب) کے تمام ریفرنسز کالعدم قرار دے دیئے ہیں۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق جمعہ کو سردار شبیر احمد خان پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے ایک رکنی بینچ نے اس حوالے سے کیس کی سماعت کی۔

شریف برادران کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکلین کو ذاتی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے خلاف 2001 میں جھوٹے ریفرنسز دائرکیے گئے اور جان بوجھ کر تمام انڈسٹریز کو نادہندہ قرار دیا گیا تھا۔

شریف برادران کی جانب سے ان ریفرنسز کو کالعدم قرار دیئے جانے کی درخواست پر آج دلائل سننے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا کہ ان ریفرنسز کو دوبارہ نہیں کھولا جاسکتا۔

یاد رہے کہ سابق صدر(ر) جنرل پرویز مشرف کے دورِ اقتدار میں شریف برادران کے خلاف حدیبیہ پیپر مل اور اتفاق فاؤنڈری سمیت کئی دوسرے ریفرنسز بنائے گئے تھے۔

حدیبیہ پیپر ملز ریفرنسز کے تحت شریف خاندان نے مبینہ طور پر دیگر افراد کے ناموں سے کھولے گئے اکاؤنٹس میں ناجائز طور پر حاصل کی گئی رقم کو جمع کرایا اور اس کو ’شریف کمپنیوں‘ کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا گیا۔

جبکہ اتفاق فاؤنڈری ریفرنس کے تحت وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر سابقہ حکومتوں میں قرضے لے کر واپس نہ کرنے کے مقدمات بنائے گئے تھے۔

شریف برادران نے نیب کی جانب سے ریفرنسز کھولے جانے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا تھا۔