کراچی: لشکر جھنگوی کے دو شدت پسندوں کو پھانسی
کراچی: لشکر جھنگوی کے دو شدت پسندوں عطا اللہ عرف قاسم اور محمد اعظم عرف شریف کو منگل کی صبح کراچی سنٹرل جیل میں پھانسی دے دی گئی۔
عطا اور اعظم پر جون، 2001 میں فرقہ واریت کی بنیاد پر سولجر بازار علاقہ میں ایک ڈاکٹر علی رضا پیرانی کو قتل کرنے کا الزام ثابت ہوا تھا۔
منگل کی صبح پھانسی دیے جانے کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات موجود تھے۔
انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے جولائی ، 2004 میں دونوں کو پھانسی کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد اعلی عدلیہ نے ان کی سزا کے خلاف درخواستوں کو مسترد کر دیا۔
صدر ممنون حسین کی جانب سے دونوں کی رحم کی اپیل مسترد ہونے کے بعد 24، جنوری کو بلیک وارنٹ جاری کیے گئے۔
ٹرائل کورٹ نے جیل حکام کو ہدایت کی تھی کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں دونوں کو تین فروری کی صبح پھانسی دی جائے۔
ڈاکٹر پیرانی کو دو مسلح موٹر سائیکل سواروں نے سولجر بازار میں اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ اپنےکلینک سے باہر آ رہے تھے۔
2012 میں دونوں قیدیوں کو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر کراچی سے سکھر جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔تاہم، دو دن بعد ہی انہیں عدالتی حکم پر واپس کراچی منتقل کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ پیر کو عطا اور اعظم کے ڈیتھ وارنٹ منسوخ کرنے کیلئے دائر اپیل بھی مسترد ہو گئی تھی۔
دنوں نے اپنے وکیل مشتاق احمد کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت میں اپیل دائر کی تھی۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے 2008 اقتدار میں آنے کے بعد سزائے موت پر پابندی لگا دی تھی۔
تاہم، گزشتہ سال دسمبر میں سانحہ پشاور کے بعد موجودہ وزیر اعظم نواز شریف نے سزائے موت پر پابندی اٹھا لی۔
پابندی اٹھنے کے بعد اب تک کراچی جیل میں دو قیدیوں (بہرام خان اور محمد سعید) کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
|