کوئٹہ میں 5 کان کن اغواء
کوئٹہ: نامعلوم مسلح افراد نے کوئٹہ کے نواحی علاقے سورنج سے 5 کان کنوں کو اغوا کرلیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے منگل کو سورنج میں واقع پاکستان منرلز ڈیولپمنٹ کارپوریشن سے 7 کان کنوں کو اغواء کیا، جن میں سے دو کو بعد میں چھوڑ دیا گیا، تاہم پانچ کان کن ابھی بھی اغواء کاروں کی تحویل میں ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اغواء کار ان کان کنوں کو قریبی پہاڑی علاقوں میں لے گئے تاہم اغواء کاروں کی تعداد کے بارے میں ابھی تصدیق نہیں کی جا سکی۔
فرنٹیئرکور (ایف سی) اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر اغواء کنندگان کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ۔
دوسری جانب ابھی تک اس واقعے کی ذمہ داری کسی کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔
بلوچستان ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے تاہم یہاں بلوچ علیحدگی پسند کافی فعال ہیں ، جس کے باعث یہاں اس قسم کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
دوسری جانب بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سال 2015 کو بلوچستان میں امن کا سال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صوبے میں امن قائم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:'2015 بلوچستان میں امن کا سال ہے'
انھوں نے صوبے میں ہونے والی بغاوت اور مذہبی انتہاپسندی کو امن و امان کی خراب صورتحال کی وجوہات قرار دیا تھا۔