دنیا

'کابل، اسلام آباد مل کر دہشت گرد پکڑیں'

امریکا نے دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹھرے میں لانے کیلئے باہمی تعاون کریں۔

واشنگٹن: امریکا نے پاکستان اور افغانستان پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹھرے میں لانے کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں۔

یہ بیان ہفتہ کو ایسے وقت سامنے آیا جب خبروں کے مطابق افغان حکام نے سولہ دسمبر کو پشاور کے ایک سکول پر حملہ میں ملوث پانچ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان میری ہارف نے صحافیوں کو بتایا 'ہم دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے اس طرح کے لوگوں کو انصاف کے کٹھرے میں دیکھنا چاہتے ہیں'۔

'یہ کیسا ہو گا، ہمیں یہ دیکھنا ہو گا۔ لیکن یقنی طورپر یہ کام بہت اہم ہے'۔

یاد رہے کہ ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک خبر کے مطابق، افغان حکام نے بتایا کہ پاکستان کے قریب افغان سرحد سے گرفتار ہونے والے ان لوگوں نے پشاور حملہ میں ٹی ٹی پی کی مدد کی تھی۔

یاد رہے کہ سانحہ پشاور کے فوراً بعد افغان صدر اشرف غنی نے حملہ کے ذمہ داروں کو پکڑنے میں پاکستان کی مدد کا عہد کیا تھا۔

کابل میں مغربی سفارت کاروں نے اے پی کو بتایا کہ پشاور سانحہ کے بعد افغانستان اور پاکستان نے 'غیر مثالی تعاون' کا مظاہرہ کیا۔

ایک مغربی سفارت کار کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والوں کو قیدیوں کے تبادلے میں پاکستان کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔

جب ترجمان میری ہارف سے پوچھا گیا کہ آیا امریکا ٹی ٹی پی سربراہ ملا فضل اللہ کی حوالگی کے پاکستانی مطالبے کی حمایت کرتا ہے تو انہوں نے کہا 'یہ ایک ایسا موضوع ہے جس پر سیکریٹری جان کیری نے پاکستان دورہ میں حکام سے گفتگو کی'۔

انہوں نے یاد دلایا کہ امریکا نے گزشتہ ہفتہ ہی فضل اللہ کو عالمی دہشت گرد نامزد کیا ہے ۔