لاہور: 6 سالہ بچے کا قاتل مؤذن نہیں حجام
لاہور کے علاقے گرین ٹاون میں ایک حجام نے چھ سالہ بچے کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے بعد قتل کرنے کااعتراف کر لیا۔
2 جنوری کو گرین ٹاؤن میں واقع ایک مسجد کی سے چھ سالہ معین کی برہنہ لاش ملی تھی جسے پھندا لگا کر قتل کیا گیا تھا۔ مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں جنسی ہراسگی ثابت ہونے پر پولیس نے مسجد کے موذن سمیت سات افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی تھی۔
ڈان نیوز کے مطابق پولیس کی جانب سے حراست میں لئے جانے والے افراد میں ایک 17 سالہ حجام شعیب بھی شامل تھا جس نے ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ میں الزام ثابت ہونے کے بعد تفتیشی ٹیم کے سامنے بچے کے قتل کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
ڈان اخبار کے مطابق ڈی این اے رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسجد کے مؤذن نے بچے کا قتل سے دو روز قبل ریپ کیا تھا جب کہ اس کے قتل میں حجام ملوث ہے۔
پولیس کے مطابق قتل کا اعتراف کرنے والا 17 سالہ شعیب مسجد کے سامنے واقع ایک حجام کی دکان میں ملازم تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست ملزمان سے تفتیش کی جا رہی ہیں جنھیں بے گناہ ثابت ہونے پر رہا کر دیا جائے گا جب کہ مرکزی ملزم کو جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔