پاکستان

طالبان نے امام بارگاہ پر حملے کی ذمے داری قبول کرلی

تحریک طالبان پاکستان کے جماعت الاحرار دھڑے نے جمعہ کو راولپنڈی کی امام بارگاہ پر بم دھماکے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔

اسلام آباد: تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کے جماعت الاحرار دھڑے نے جمعہ کو راولپنڈی میں امام بارگاہ پر ہونے والے بم دھماکے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔

جمعہ کی رات دارالحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی کی امام بارگاہ میں میلادالنبیؐ کی تقریب کے موقع پر ہونے والے دھماکے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 16 زخمی ہو گئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹی ٹی پی جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے ای میل میں کہا کہ ہم امام بارگاہ پر حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہیں اور اس طرح کے حملے جاری رکھیں گے۔

پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے میں 132 بچوں سمیت 141 افراد کی ہلاکت کے بعد پاکستان نے طالبان کے خلاف کارروائیوں میں تیزی کردی تھی۔

گزشتہ ماہ ہونے والے قتل عام کے بعد حکومت نے دہشت گردی کے خلاف عملی اقدامات کے طور پر سزائے موت پر چھ سال سے عائد پابندی ہٹا دی تھی۔

سزائے موت پر پابندی ہٹائے جانے کے بعد سے اب تک کم از کم نو شدت پسندوں تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے۔

اس سلسلے میں حکومت نے مزید پیشرفت کرتے ہوئے جمعہ کو ملک بھر میں دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کے لیے نو عدالتوں کے قیام کا اعلان کیا تھا۔