فوجی عدالتوں کا قیام سپریم کورٹ میں چیلنج
اسلام آباد: 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق بدھ کو سپریم کورٹ میں مولوی اقبال حیدر کی جانب سے 21 ویں ترمیم کے خلاف ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس کے تحت آرمی ایکٹ بھی ازخود چیلنج ہوگیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین میں کی گئی ترمیم بنیادی ڈھانچے کے منافی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 175 میں کی گئی ترمیم آرٹیکل 203 کے منافی ہے۔
اور آئینی ترمیم کےذریعےاعلیٰ عدلیہ کے اختیارات محدود کردیئے گئے ہیں۔
اقبال حیدرکا موقف ہے کہ پاکستان کے آئین میں تمام مذاہب کوتحفظ دیا گیا ہے، لیکن 21 ویں ترمیم کے ذریعے مذہب کو دہشت گردی سے جوڑ دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ملک میں عسکریت پسندی سے نمٹنے کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام کے لیے آرمی ایکٹ اور آئین میں 21 ویں ترمیم قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے منظور ہونے کے بعد سینیٹ میں بھی متفقہ طور پر منظور کر لی گئی تھی۔
جبکہ آج صدر مملکت ممنون حسین کی منظوری کے بعد دونوں ترامیم اب باقاعدہ طور پر قانون کا حصہ بن گئی ہیں۔