پاکستان

پرائیویٹ اسکولزکو سیکیورٹی انتظامات 'خود' کرنے کی ہدایت

سندھ حکومت کے مطابق حکومت اس پوزیشن میں نہیں کہ اسکولوں میں پولیس تعینات کرسکے، تاہم پولیس کا گشت یقینی بنایا جائے گا۔

کراچی: سندھ حکومت نے تمام نجی اسکولوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ موسم سرما کی تعطیلات ختم ہونے سے قبل اپنے سیکیورٹی کے انتظامات کو حتمی شکل دے دیں، کیونکہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ اسکولوں میں پولیس کی تعیناتی کو یقینی بناسکے۔

پولیس اور محکمہ تعلیم کے عہدیداران سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ہوم سیکریٹری ڈاکٹر نیازعلی عباسی نے بتایا کہ حکومت اسکولوں کے اطراف پولیس کے گشت کو یقینی بنائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگراسکولوں کو اسلحہ لائسنس کی ضرورت ہوئی تو حکومت ایک ہفتے میں لائسنس کا اجراء کرے گی۔

ڈاکٹر نیاز علی عباسی کا کہنا تھا کہ اسکولوں کے طلبہ کی سیکیورٹی کے حوالے سے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

انھوں نےمزید کہا کہ پرائیویٹ اسکول فیس کی مد میں بھاری بھرکم رقم وصول کرتے ہیں، لہذا ان کی انتظامیہ نجی سیکیورٹی گارڈز باآسانی بھرتی کر سکتی ہے۔

ڈاکٹرعباسی نے اسکول انتظامیہ کو خبردار کیا کہ وہ اسکول وینز کے حوالے سے بھی سیکیورٹی پلان تشکیل دیں کیوں کہ دہشت گرد اسکول وین یا دوسری گاڑیوں میں میگنیٹک بم (مقناطیس بم) بھی نصب کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اسکول انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ فول پروف سیکیورٹی کے اقدامات کریں، جن میں اسکول کی عمارت کے گرد خار دار تار لگانے اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کو اسکول سے کچھ فاصلے پر پارک کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں، جبکہ اس بات کو بھی یقنی بنایا جائے کہ طلبہ اسکول کے احاطے میں ہی ڈرل کریں۔

انھوں نے بتایا کہ اسکول انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ اسکولوں کے داخلی و خارجی راستوں کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ جونیئر اور سینیئر سیکشن کے بچوں کے اسکول کے اوقات کار میں تبدیلی کریں۔

جبکہ انتظامیہ کو اسکول کے طلبہ اور اسٹاف کا ڈیٹا اور آنے جانے کے اوقات کار بھی متعلقہ پولیس اسٹیشن کے ساتھ ساتھ ایس ایس پی اورڈپٹی کمشنر کوفراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ جن اسکولوں کے گرد باؤنڈری وال نہیں ہے وہ فوری طور پر باؤنڈری وال کی تعمیر شروع کردیں۔

ہوم سیکریٹری کا کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سخت کوششیں کررہی ہے۔

انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے حکومت کا ساتھ دیں اور اپنے ارد گرد ہونے والی کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں۔

انھوں نے بتایا کہ سندھ کے وزیر داخلہ سید قائم علی شاہ 8 جنوری کو ہونے والےا یک اجلاس میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

واضح رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں معصوم بچوں کی ہلاکت کے بعد ملک بھر کے اسکولوں کی سیکیورٹی بڑھانے کے حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔