پاکستان

ملتان جیل میں دو مجرموں کو پھانسی

سزائے موت پانے والے احمد علی اور غلام شبیر کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

ملتان: صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں کالعدم جماعت سے تعلق رکھنے والے دو سزا یافتہ دہشت گردوں کو بدھ کی صبح چھ بجے نیو سینٹرل جیل ملتان میں پھانسی دے دی گئی۔

سزائے موت پانے والے قیدیوں احمد علی عرف شیش ناگ اور غلام شبیر عرف فوجی عرف ڈاکٹر کے ڈیتھ وارنٹس چند دن قبل جیل حکام کو موصول ہوگئے تھے۔

صدر ممنون حسین نے احمد علی اور غلام شبیر کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی تھیں جس کے بعد دونوں مجرموں کے ڈیتھ وارنٹس جاری کیے گئے۔

ضلع جھنگ کے علاقے شور کورٹ سے تعلق رکھنے والے احمد علی کو 1998 میں الطاف حسین، محمد ناصر اور محمد فیض نامی تین افراد کو قتل جبکہ محمد پرویز اور محمد صدیقی کو زخمی کرنے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔

جبکہ ضلع خانیوال کے غلام شبیر پر ڈی ایس پی انور خان اور ان کے ڈرائیور غلام مرتضی کو 4 اگست 2000 میں قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔غلام کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد کے الزامات بھی ثابت ہوئے تھے۔

غلام کو 21، جون، 2002 میں انسداد دہشت گردی کی ایک خصوصی عدالت نے سزا سنائی تھی، جسے بعد میں سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔

ملتان کی سینٹرل جیل میں پھانسیاں دیے جانے کے موقع پر جیل اور اطراف میں سخت سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔

اس موقع پر فوجی دستے جیل کے باہر جبکہ ایلیٹ فورس کے اہلکار جیل کے اندر تعینات تھے۔

سانحہ پشاور کے تناظر میں وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے سزائے موت پر پابندی ختم ہونے کے بعد سے اب تک نو مجرموں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں مزید 7791 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں۔